پارلیمنٹ ہاؤس میں دھرنے پر پابندی، جے رام رمیش کے اعتراض پر لوک سبھا سکریٹریٹ کی صفائی

راجیہ سبھا سکریٹریٹ کے ایک بلیٹن میں کہا گیا ہے کہ پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطہ کا استعمال، دھرنا، احتجاج، ہڑتال، یا انشن کے لئے نہیں کیا جا سکتا۔

پارلیمنٹ، تصویر یو این آئی
پارلیمنٹ، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطہ کا استعمال دھرنا، احتجاج، ہڑتال، انشن یا مذہبی تقاریب کے لئے نہیں کئے جانے سے متعلق سرکلر کو لے کر کانگریس کے رکن پارلیمنٹ جے رام رمیش کے اعتراض کے بعد لوک سبھا سکریٹریٹ نے معاملہ میں وضاحت پیش کی ہے۔

مانسون اجلاس سے قبل راجیہ کے جنرل سکریٹری پی سی مودی کی طرف سے جاری بلیٹن میں کہا گیا ہے ’’ارکان پارلیمنٹ احاطہ کا استعمال دھرنا، احتجاج، ہڑتال، انشن یا مذہبی تقاریب کے لئے نہیں کر سکتے۔‘‘


وضاحت پیش کرتے ہوئے لوک سبھا سکریٹریٹ نے واضح طور پر کہا ہے کہ یہ ایک معمول کا عمل ہے اور اس طرح کا سرکلر ہر اجلاس سے قبل جاری کیا جاتا ہے۔ لوک سبھا سکریٹریٹ کے مطابق ایسی رہنما ہدایات گزشتہ سال 3 اگست 2021 کو بھی جاری کی گئی تھی اور کہا گیا تھا کہ پارلیمنٹ احاطہ میں دھرنا و مظاہرہ نہیں کیا جا سکتا ہے۔ نیز جے رام رمیش جب ڈاکٹر منموہن سنگھ کی قیادت والی کانگریس حکومت میں مرکزی وزیر تھے، اس وقت بھی اس طرح کی صلاح جاری کی گئی تھی۔

اس معاملہ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے جے رام رمیش نے لکھا، ’’وشو گرو کا تازہ حملہ، دھرنا منع ہے۔ دھرنا اور احتجاج پر پابندی کا یہ سرکلر ایسے وقت میں جاری کیا گیا ہے جب ایک روز قبل غیر پارلیمانی الفاظ کی بھی ایک فہرست جاری کرتے ہوئے ان پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ حزب اختلاف نے اس پر بھی اعتراض ظاہر کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔