منریگا کی 20ویں سالگرہ: جے رام رمیش کی بجٹ، تنخواہوں اور جدید ٹیکنالوجی کے مسائل پر حکومت پر تنقید

جے رام رمیش نے منریگا کی 20ویں سالگرہ پر حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے بجٹ کی کمی، مزدوروں کی تنخواہوں میں تاخیر اور جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے شمولیت روکنے کے اقدامات پر سوال اٹھایا

<div class="paragraphs"><p>جے رام رمیش / آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: جے رام رمیش نے منریگا (مہاتما گاندھی قومی روزگار گارنٹی قانون) کے نفاذ کی 20ویں سالگرہ کے موقع پر حکومت کی پالیسیوں پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ اس عالمی سطح کے سب سے بڑے سماجی بہبود منصوبے کی کامیابیوں کو یاد کرنے کے بجائے آج ہمیں اس کے مستقبل کے بارے میں گہری تشویش لاحق ہے۔

رمیش نے واضح کیا کہ وزارت خزانہ کے قوانین کے تحت کسی بھی سرکاری منصوبے کو مالی سال کے پہلے نصف میں بجٹ کے 60 فیصد سے زیادہ خرچ کرنے کی اجازت نہیں ہے لیکن حکومت نے صرف پانچ ماہ میں ہی 60 فیصد بجٹ استعمال کر لیا، جس سے کروڑوں دیہی خاندانوں کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔

جے رام رمیش نے مزید کہا کہ یہ صورتحال محض ایک وقتی بحران نہیں بلکہ منریگا کو محدود کرنے کی حکومت کی کوشش کا عکاس ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پچھلے گیارہ سالوں میں منریگا کو مستقل طور پر کم فنڈنگ دی گئی ہے، اور پچھلے تین سالوں میں بجٹ میں کوئی اضافہ نہیں ہوا، حالانکہ مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے۔ اس سے منصوبے کی طلب پر مبنی پالیسی کی حقیقت مجروح ہوئی اور کروڑوں مزدور وہ کام حاصل کرنے سے محروم رہ گئے جو انہیں چاہیے تھا۔

مزید برآں، مزدوروں کی ادائیگیوں میں قانونی مدت 15 دن سے بہت زیادہ تاخیر ہوتی ہے، اور ہر سال منریگا کے بجٹ کا 20 سے 30 فیصد پچھلے سال کے واجبات کی ادائیگی میں صرف ہو جاتا ہے۔ تنخواہوں میں گزشتہ گیارہ سالوں میں نہ ہونے والا اضافہ بھی آمدنی کی صورتحال کو مزید خراب کر رہا ہے۔


جے رام رمیش نے حکومت کی جانب سے شفافیت کے نام پر نافذ کی جانے والی جدید ٹیکنالوجی پر بھی تنقید کی۔ ان کے مطابق نیشنل موبائل مانیٹرنگ سسٹم (این ایم ایم ایس) ایپ اور آدھار بیسڈ پیمنٹ سسٹم (اے بی پی ایس) جیسے اقدامات نے 2 کروڑ سے زائد مزدوروں کو قانونی حق سے محروم کر دیا ہے۔

کانگریس کی مسلسل مانگ یہ رہی ہے کہ بجٹ میں خاطر خواہ اضافہ کیا جائے، تنخواہوں کی بروقت ادائیگی یقینی بنائی جائے، روزانہ کم از کم 400 روپے کی اجرت مقرر کی جائے، اور منریگا کی اجرتوں کا تعین کرنے کے لیے مستقل کمیٹی تشکیل دی جائے۔ اس کے علاوہ، فوری طور پر اے بی پی ایس اور این ایم ایم ایس جیسی شمولیت روکنے والی ٹیکنالوجی کے استعمال کو معطل کیا جائے۔

جے رام رمیش نے زور دیا کہ منریگا کا مستقبل کروڑوں دیہی مزدوروں کی زندگیوں سے جڑا ہے، اور حکومت کی موجودہ پالیسی اگر برقرار رہی تو نہ صرف منصوبے کی افادیت متاثر ہوگی بلکہ دیہی آمدنی اور روزگار پر بھی سنگین اثرات مرتب ہوں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔