کرکٹ: 2 مارچ سے کھیلا جائے گا روڈ سیفٹی ورلڈ سیریز، سچن کے ساتھ ساتھ ظہیر، عرفان، مناف اور کیف بھی دکھائیں گے جلوہ!

2 مارچ سے 21 مارچ تک چلنے والی روڈ سیفٹی ورلڈ سیریز میں انڈیا لیجنڈس کے علاوہ سری لنکا لیجنڈس، ویسٹ انڈیز لیجنڈس، جنوبی افریقہ لیجنڈس، بنگلہ دیش لیجنڈس اور انگلینڈ لیجنڈس ٹیمیں شامل ہو رہی ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

تنویر

مارچ 2020 میں جب روڈ سیفٹی ورلڈ سیریز کرکٹ ٹورنامنٹ دنیا کے پانچ ممالک کے درمیان کھیلا گیا تھا تو وہ کورونا انفیکشن کے پھیلاؤ کے سبب نامکمل رہا تھا۔ سچن تندولکر، وریندر سہواگ، برائن لارا، کارل ہوپر، بریٹ لی، ایڈم گلکرسٹ، تلک رتنے دلشان اور رومیش کالووترنا جیسے کھلاڑیوں کو ایک بار پھر کرکٹ کے میدان میں دیکھ کر لوگ بہت خوش ہوئے تھے، لیکن چند میچ کے بعد ہی اس ٹورنامنٹ کو منسوخ کرنا پڑ گیا۔ اب رواں سال 2 مارچ سے 21 مارچ کے درمیان یہ روڈ سیفٹی ورلڈ سیریز کرکٹ ٹورنامنٹ کھیلا جائے گا۔ لیکن اس بار پانچ کی جگہ چھ ٹیمیں اس ٹورنامنٹ میں حصہ لیں گی۔

انڈیا لیجنڈس کی کپتانی سچن تندولکر کے ہاتھوں میں ہے اور پچھلی مرتبہ ان کے ساتھ وریندر سہواگ پرانی یادوں کو تازہ کرتے ہوئے بطور اوپنر بلے بازی کرنے اترے تھے۔ اس ٹیم میں ظہیر خان، عرفان پٹھان، مناف پٹیل اور محمد کیف جیسے کھلاڑی بھی شامل تھے، اور ان سبھی نے مجموعی طور پر بہترین کارکردگی کا مظاہرہ بھی کیا تھا۔ اس لیے امید کی جا رہی ہے کہ ایک بار پھر سے انڈیا لیجنڈس کی ٹیم میں سچن کے ساتھ ساتھ وریندر سہواگ، ظہیر خان، عرفان پٹھان، مناف پٹیل اور محمد کیف کو کرکٹ کے میدان پر اترتے ہوئے دیکھا جائے گا۔


جہاں تک اس ٹورنامنٹ میں کھیلنے والی ٹیموں کا سوال ہے، پچھلی بار سچن تندولکر کی کپتانی والی انڈیا لیجنڈس کے ساتھ ساتھ سری لنکا لیجنڈس، آسٹریلیا لیجنڈس، ویسٹ انڈیز لیجنڈس، جنوبی افریقہ لیجنڈس کی ٹیمیں کھیل رہی تھیں۔ اس مرتبہ آسٹریلیا لیجنڈس نے اپنا نام واپس لے لیا ہے کیونکہ وہاں کورونا وائرس انفیکشن کی وجہ سے سفری پابندیاں نافذ ہیں۔ لیکن دو ٹیموں میں اس بار ٹورنامنٹ میں انٹری بھی کی ہے۔ آسٹریلیا لیجنڈس کی جگہ بنگلہ دیش لیجنڈس اس ٹورنامنٹ میں شامل ہوئی ہیں، اور انگلینڈ لیجنڈس چھٹی ٹیم کے طور پر کھیلنے والی ہے۔ سبھی میچ چھتیس گڑھ واقع رائے پور کے شہید ویر نارائن سنگھ انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 19 Feb 2021, 7:10 PM