ایم ایس ایم ای سیکٹر نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کے اثرات سے ابھی تک ابر نہیں سکا: کانگریس

جے رام رمیش نے ٹوئٹ کیا کہ پی ایم کی توجہ صرف اپنے چنندہ سرمایہ دار دوستوں کو فائدہ پہنچانے پر مرکوز ہے۔ ملک کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی سمجھی جانے والے ایم ایس ایز کو خود کو ان کے حال پر چھوڑ دیا گیا ہے

<div class="paragraphs"><p>جے رام رمیش / آئی اے این ایس</p></div>

جے رام رمیش / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی کانگریس نے ہفتہ کے روز بی جے پی کی زیرقیادت مرکزی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایم ایس ایم ای سیکٹر ابھی تک نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کے اثرات سے باہر نہیں نکلا ہے اور اس شعبے کی بحالی کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے گئے، جس سے نوجوانوں کو روزگار مل سکتا تھا۔

وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے ٹوئٹ کیا ’’وزیر اعظم کی توجہ صرف اپنے چنندہ سرمایہ دار دوستوں کو فائدہ پہنچانے پر مرکوز ہے۔ ملک کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی سمجھی جانے والے ایم ایس ایز کو خود کو ان کے حال پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ حکومت نے خود لوک سبھا میں اعتراف کیا ہے کہ پچھلے 3 سالوں میں تقریباً 20000 مائیکرو، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار بند ہو گئے ہیں۔‘‘


ایک خبر کو شیئر کرتے ہوئے انہوں نے کہا ’’ایم ایس ایم ای سیکٹر ابھی تک نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کے اثرات سے باہر نہیں نکلا ہے۔ حکومت کی طرف سے مناسب اقدامات بھی نہیں کیے جا رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ شعبہ جو نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے، ملک کی معیشت کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتا تھا، وہ نام نہاد امرت کال میں اپنے بدترین دور میں ہے۔"

خیال رہے کہ مودی حکومت نے 8 نومبر 2016 کو 500 اور 1000 روپے کے نوٹوں کا چلن بند کر دیا تھا۔ کانگریس تبھی سے حکومت کے اس فیصلے پر تنقید کرتی رہی ہے۔ اس کے علاوہ کانگریس جی ایس ٹی کے غلط نفاذ پر بھی حکومت پر تنقید کرتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔