حکومت ایندھن پر ایکسائز ختم کرے اور 20 لاکھ کروڑ روپے کا حساب دے: کانگریس

کانگریس نے کہا کہ بین الاقوامی منڈی میں پٹرول، ڈیزل اور رسوئی گیس کی قیمتیں کم ہو رہی ہیں، جبکہ حکومت قیمتوں میں مسلسل اضافہ کر رہی ہے جس کا براہ راست اثر عوام پر پڑ رہا ہے اورمہنگائی آسمان چھورہی ہے۔

پٹرول پمپ، تصویر آئی اے این ایس
پٹرول پمپ، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

نئی دہلی: کانگریس نے حکومت پر پٹرول، ڈیزل اور رسوئی گیس پر ایکسائز ڈیوٹی سے بیس لاکھ کروڑروپے کمانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اسے ایکسائز ڈیوٹی ختم کرکے عوام کو فوری راحت دینی چاہیے اور اس سے جو کمائی ہوئی ہے، عوام کو اس کا حساب دینا چاہیے۔

کانگریس کے جنرل سکریٹری اجے ماکن نے اتوار کے روز یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ مودی سرکار کے اقتدار میں آنے کے بعد سے ڈیزل پر ایکسائز ڈیوٹی میں آٹھ گنا اضافہ کیا گیا ہے، جبکہ پٹرول پر ایکسائز ڈیوٹی میں ڈھائی گنا اضافہ کیا گیا ہے۔ رسوئی گیس کے سلنڈروں پر دی جانے والی سبسڈی تقریباً ختم کردی گئی ہے، جس سے حکومت کو 20 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی آمدنی ہوئی ہے۔


انہوں نے کہا کہ ایکسائز ڈیوٹی لگا کر حکومت نے خطیر رقم کمائی ہے اور پٹرول- ڈیزل کی قیمت اب تک کی سب سے اونچی سطح پر پہنچا دی ہے، جبکہ عالمی منڈی میں ایندھن کی قیمتیں پہلے کے مقابلے میں نصف سے زيادہ کم ہوگئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ایکسائز ڈیوٹی کو فوری طور پر ختم کرے اور اس سے حاصل ہونے والے 20 لاکھ کروڑ روپے کا حساب ملک کے عوام کو دے۔

کانگریس کے ترجمان نے کہا کہ بین الاقوامی منڈی میں پٹرول، ڈیزل اور رسوئی گیس کی قیمتیں کم ہو رہی ہیں جبکہ حکومت ان کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ کر رہی ہے جس کا اثر براہ راست کسانوں، عوام، ٹرانسپورٹرس پر پڑ رہا ہے اور مہنگائی آسمان چھو رہی ہے۔


اجے ماکن نے کہا کہ حکومت نے ایکسائز ڈیوٹی سے تقریباً 20 لاکھ کروڑ روپے کمائے ہیں۔ پچھلے چھ سالوں میں پٹرول پر اس فیس میں 23.78 روپے فی لیٹر اور ڈیزل پر 28.37 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے۔ پٹرول پر 258 فیصد اور ڈیزل پر 820 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، جس سے مرکزی حکومت نے 200 کھرب روپے کمائے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایل پی جی گیس سبسڈی تقریباً ختم کر دی گئی ہے۔ ایل پی جی گیس سلنڈروں کی قیمتوں میں اضافہ اور سبسڈی کم کرنے سے خواتین کا کچن کا بجٹ بھی بگڑ گیا ہے۔ کانگریس حکومت میں جہاں گیس سلنڈر بغیر سبسڈی کے 414 روپے کا تھا، آج دہلی میں یہ سلنڈر 694 روپے میں مل رہا ہے اور سبسڈی تقریباً ختم ہو چکی ہے۔


انہوں نے سوال کیا کہ حکومت کے ذریعہ کمائے ہوئے 20 لاکھ کروڑ کہاں گئے ہیں؟ آج چھوٹا کاروباری دب کر رہ گیا ہے، کسان خودکشی کرنے پر مجبور ہیں، بے روزگاری عروج پر ہے، لیکن اپنے دوست سرمایہ داروں کو فائدہ پہنچانے کے لئے حکومت عوام کی جیب میں ڈاکہ ڈال رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔