
فائل تصویر آئی اے این ایس
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک نیا ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا ہے، جس کے تحت 8 اگست سے ان تجارتی شراکت دار ممالک کو ٹیرف میں چھوٹ دی جائے گی، جو امریکا کے ساتھ صنعتی برآمدات پر معاہدے کریں گے۔ اس چھوٹ کا فائدہ خاص طور پر نکل، سونا، دواسازی کے مرکبات اور کیمیکلز جیسی اہم چیزوں پر دیا جائے گا۔ اس کا مقصد عالمی تجارتی نظام کو دوبارہ منظم کرنا، امریکی تجارتی خسارے کو کم کرنا اور تجارتی شراکت داروں کو مزید سودے بازی کرنے کی ترغیب دینا ہے۔
Published: undefined
ٹرمپ انتظامیہ کے اس حکم نامے کے تحت 45 سے زائد چیزوں کی کیٹیگریز شامل کی گئی ہیں جن پر اتحادی شراکت داروں کو صفر درآمدی ٹیرف ملے گا۔ یہ شراکت دار وہ ممالک ہوں گے، جو امریکہ کے ساتھ ایک فریم ورک معاہدے پر دستخط کریں گے اور ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے عائد کردہ باہمی محصولات اور ڈیوٹیوں کو کم کرنے کا وعدہ کریں گے۔ یہ اقدام امریکہ کے موجودہ اتحادی ممالک بشمول جاپان، یورپی یونین کے ساتھ کیے گئے معاہدوں کے عین مطابق ہے۔ یہ استثنیٰ پیر کی رات 12 بجے سے نافذ العمل ہوں گے۔
Published: undefined
وائٹ ہاؤس کے مطابق ٹیرف میں کمی کا اطلاق ان اشیا پر ہو گا جو امریکہ میں قدرتی طور پر اگائی، کان کنی یا تیار نہیں کی جا سکتیں یا جن کی ملکی پیداوار ناکافی ہے۔ ان مستثنیٰ اشیا میں قدرتی گریفائٹ، نکل کی مختلف اقسام (جو اسٹینلیس اسٹیل اور الیکٹرک گاڑیوں کی بیٹریوں کے لیے ضروری ہیں)، دواسازی کے مرکبات شامل ہیں۔ اس کے علاوہ سونے کی مختلف چیزیں جیسے پاؤڈر، پتے اور بلین بھی ان چھوٹ میں شامل ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined