مصنوعی ذہانت کے ساتھ بچوں کی طرح پیش آئیں: میلانیا ٹرمپ

میلانیا ٹرمپ کا کہنا تھا کہ جیسے ہم اپنے بچوں کو رہنمائی، محبت اور احتیاط کے ساتھ پروان چڑھاتے ہیں، ویسے ہی مصنوعی ذہانت کی ترقی کو بھی ذمہ داری کے ساتھ آگے بڑھانا چاہیے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

امریکی خاتونِ اول میلانیا ٹرمپ نے مصنوعی ذہانت یعنی آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) کے بڑھتے ہوئے استعمال اور اس کے مستقبل پر زور دیتے ہوئے ٹیکنالوجی کے ماہرین اور رہنماؤں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس نئی ایجاد کے ساتھ ایسا برتاؤ کریں جیسا وہ اپنے بچوں کے ساتھ کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مصنوعی ذہانت کی رہنمائی ہوشیاری، احتیاط اور ذمہ داری کے ساتھ کرنی چاہیے تاکہ اس کی ترقی معاشرے کے لیے مثبت ثابت ہو۔

وائٹ ہاؤس میں مصنوعی ذہانت پر خطاب کرتے ہوئے میلانیا ٹرمپ نے کہا کہ امریکی عوام ایک غیر معمولی دور سے گزر رہے ہیں جہاں ٹیکنالوجی زندگی کے ہر شعبے میں نئی جہتیں متعارف کرا رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ آج کی دنیا میں خودکار گاڑیاں سڑکوں پر رواں دواں ہیں، آپریشن تھیٹروں میں روبوٹ مستحکم ہاتھوں سے آلات سنبھال رہے ہیں، اور ڈرونز جنگ کے مستقبل کو نئی شکل دے رہے ہیں۔ ان تمام ترقیوں کی جڑ مصنوعی ذہانت ہے جو اب کسی سائنس فکشن کا حصہ نہیں رہی بلکہ عملی حقیقت بن چکی ہے۔


انھوں نے کہا کہ روبوٹکس کی ابتدائی ایجادات، کارخانوں کی خودکار مشینری اور خودکار گاڑیاں نجی شعبے کی سرمایہ کاری سے ممکن ہوئیں اور اب مصنوعی ذہانت اس تمام ارتقا کی بنیاد ہے۔ میلانیا کے مطابق، یہ وقت ہے کہ ماہرین نہ صرف اس ٹیکنالوجی کی رفتار کو سمجھیں بلکہ اس کی سمت کو درست رکھنے کی بھی بھرپور کوشش کریں۔

میلانیا ٹرمپ کی  شرکت کو غیر معمولی قرار دیا گیا کیونکہ ڈونالڈ ٹرمپ کے دوسری مدت کے لیے صدر بننے کے بعد وہ وائٹ ہاؤس میں کم ہی دکھائی دیتی ہیں اور زیادہ وقت نیویارک میں اپنے بیٹے بیرون ٹرمپ کے ساتھ گزارتی ہیں۔ تاہم، مصنوعی ذہانت کے موضوع پر ان کی دلچسپی اور موجودگی نے خاص توجہ حاصل کی۔


اس سے ایک ہفتہ قبل بھی انھوں نے اپنی یادداشتوں کے آڈیو ورژن کو تیز کرنے کے تجربے میں مصنوعی ذہانت کے استعمال کو سراہا تھا۔ ان کے مطابق، یہ قدم بچوں کے لیے مصنوعی ذہانت کے مثبت استعمال کو فروغ دینے کی ایک نئی مہم کی ابتدا ہے۔

میلانیا ٹرمپ کا کہنا تھا کہ جیسے ہم اپنے بچوں کو رہنمائی، محبت اور احتیاط کے ساتھ پروان چڑھاتے ہیں، ویسے ہی مصنوعی ذہانت کی ترقی کو بھی ذمہ داری کے ساتھ آگے بڑھانا چاہیے تاکہ یہ ٹیکنالوجی آنے والے وقت میں انسانی زندگی کو مزید آسان اور بہتر بنا سکے۔