’ہماری شرائط نہیں مانی گئیں تو غزہ میں جہنم کے دروازے کھول دیے جائیں گے‘، حماس کو اسرائیل کی سخت تنبیہ
اسرائیل نے حماس کے سامنے چند بنیادی شرائط رکھی ہیں جن کے بغیر جنگ بندی پر غور نہ کرنے کا عزم ظاہر کیا گیا ہے۔ ان شرائط میں تمام یرغمالیوں کی غیر مشروط رہائی بھی شامل ہے۔
یروشلم: اسرائیل کے وزیرِ دفاع اسرائیل کاٹز نے فلسطینی تنظیم حماس کو ایک مرتبہ پھر سخت الفاظ میں خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اسرائیلی شرائط تسلیم نہ کی گئیں، تو غزہ میں ’جہنم کے دروازے‘ کھول دیے جائیں گے۔ یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیلی حکومت نے غزہ پر مکمل قبضہ کے لیے جاری فوجی کارروائیوں کو مزید وسعت دینے کی منظوری دے دی ہے۔ وزیرِ دفاع نے کہا کہ اسرائیلی ڈیفنس فورس (آئی ڈی ایف) کی کارروائیاں اس وقت تک جاری رہیں گی جب تک کہ حماس جنگ بندی سے متعلق معاہدے کی شرائط پر رضامند نہیں ہوتی۔
اسرائیل کے ذریعہ پیش کردہ شرائط کیا ہیں؟
اسرائیل نے حماس کے سامنے چند بنیادی شرائط رکھی ہیں جن کے بغیر جنگ بندی پر غور نہ کرنے کا عزم ظاہر کیا گیا ہے۔ ان شرائط میں تمام یرغمالیوں کی غیر مشروط رہائی، حماس کی جانب سے مکمل ہتھیار ڈالنا اور آئندہ کسی بھی قسم کی عسکری سرگرمی سے باز رہنا شامل ہیں۔ وزیرِ دفاع کا کہنا ہے کہ ’’جب تک ان تمام شرائط کو تسلیم نہیں کیا جاتا، آئی ڈی ایف کی کارروائی تیز سے تیز تر ہوتی جائے گی۔ اگر انکار جاری رہا، تو حماس کا مکمل صفایا کر دیا جائے گا۔‘‘
غزہ میں زمینی آپریشن میں تیزی
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ شہر میں اپنی زمینی کارروائیوں کو مزید وسعت دینے کی تیاری مکمل کر لی ہے۔ ’ٹائمز آف اسرائیل‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق آئی ڈی ایف کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ایفی ڈیفرن نے بتایا ہے کہ ’’ہم پہلے ہی غزہ شہر کے تقریباً 40 فیصد علاقے پر مکمل کنٹرول حاصل کر چکے ہیں۔ آئندہ دنوں میں ہمارا ہدف شہر پر مکمل کنٹرول حاصل کرنا ہے۔‘‘
حماس کے ٹھکانوں پر شدید حملے
غور کرنے والی بات یہ ہے کہ اسرائیلی فوج کا غزہ میں مستقل حملہ جاری ہے۔ 5 ستمبر کو بھی اسرائیلی فوج نے غزہ شہر میں ایک بلند عمارت کو نشانہ بنایا۔ آئی ڈی ایف نے اس تعلق سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ عمارت حماس کے آپریشنل انفراسٹرکچر کے طور پر استعمال ہو رہی تھی، جس کے نیچے ایک خفیہ سُرنگ موجود تھی۔ یہ سُرنگ مبینہ طور پر حماس کے جنگجو فرار ہونے کے لیے استعمال کر رہے تھے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس سرنگ کو تباہ کر دیا گیا ہے اور مزید زیر زمین نیٹورکس کو بھی نشانہ بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
کشیدگی میں مستقل ہو رہا اضافہ
اسرائیلی کے ذریعہ فضائی اور زمینی حملوں سے غزہ میں انسانی بحران مزید سنگین ہوتا جا رہا ہے۔ ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور ہیں۔ بین الاقوامی برادری مسلسل جنگ بندی پر زور دے رہی ہے، لیکن فی الحال کوئی راستہ نکلتا دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ اسرائیل کی جانب سے تو واضح پیغام دیا گیا ہے کہ جب تک حماس مکمل طور پر جھکنے کو تیار نہیں ہوگی، تب تک نہ صرف جنگ جاری رہے گی بلکہ شدت اختیار کرے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔