علی خامنہ ای/نیتن یاہو (فائل)
ایران کے وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل عزیز ناصر زادہ نے اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی پر شبہ ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران اس جنگ بندی پر بھروسہ نہیں کرتا ہے اور وہ کسی بھی ممکنہ حملے کے لیے پوری طرح سے تیار ہے۔ ترکی اور ملیشیا کے اپنے ہم منصب کے ساتھ الگ الگ فون پر بات چیت میں ناصر زادہ نے واضح کیا کہ ایران لڑائی کو بڑھانا نہیں چاہتا لیکن وہ اپنی چوکسی میں کوئی کمی نہیں کر رہا ہے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا، ’’اسلامی جمہوریہ علاقے میں جنگ اور عدم تحفظ پھیلانے کی خواہش نہیں رکھتا، لیکن یہ کسی بھی حملے کا فیصلہ کن اور کچلنے والا جواب دینے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔‘‘
Published: undefined
ترکی کے وزیر دفاع سے بات چیت کے دوران ناصر زادہ نے زور دے کر کہا کہ تہران جنگ بندی کی مدت کو لے کر چوکس ہے۔ انہوں نے انتباہ کیا کہ ایران جنگ بندی پر بھروسہ نہیں کرتا، اس لیے ہم نے کسی بھی نئے حملے پر جوابی کارروائی کے لیے مختلف ممکنہ منظر ناموں کی منصوبہ بندی کی ہے۔
ایران کے وزیر دفاع کا یہ بیان ان واقعات کے درمیان آیا ہے جب اسرائیل اور مزاحمتی گروپوں کے درمیان سرحد پار لڑائی کے بعد کشیدگی ہے۔
Published: undefined
وہیں ترکی کے وزیر دفاع یاصر گیلر نے جنگ بندی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ’’ہم مانتے ہیں کہ جوہری مذاکرات ایک ایسے معاہدے کے ساتھ ختم ہونی چاہیے جو ایران اور پورے خطے کے مفاد میں ہو۔‘‘
Published: undefined
اس دوران ایران کے وزیر دفاع ناصر زادہ نے ملیشیا کے وزیر دفاع محمد خالد کے ساتھ بات چیت میں امریکی اور اسرائیلی حکومت کے ذریعہ مسلط کی گئی جنگ کے دوران ملیشیائی حکومت کے ایران کے تئیں مثبت رویے پر شکریہ ادا کیا۔
Published: undefined
ملیشیائی وزیر دفاع نے کہا کہ ایران ملیشیا کے لیے ایک دوست اور قابل اعتماد ملک ہے۔ انہوں نے آگے کہا کہ ہم جنگ کے لیے اسرائیل کو قصوروار مانتے ہیں، اس لیے ہم نے شروع سے ہی اس حملے کی سخت مذمت کی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined