دیگر ممالک

ایران تیل کے بدلے چین سے میزائل، ڈرون اور ایئر ڈیفنس سسٹم خریدنے کی تیاری میں!

ایران کے اسلامی انقلابی گارڈز کور (آئی آر جی سی) اور مسلح افواج کے جنرل اسٹاف نے چین کی کمپنی ’ہاوکون انرجی گروپ‘ سے میزائل، ڈرون اور ایئر ڈیفنس سسٹم خریدنے کے لیے بات چیت کی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ایران کے رہبر اعلیٰ علی خامنہ ای (فائل)</p></div>

ایران کے رہبر اعلیٰ علی خامنہ ای (فائل)

 

ایران چین کے ساتھ ایک دفاعی معاہدہ کرنے کی کوشش میں مصروف ہے۔ ایران انٹرنیشنل کی ایک خبر کے مطابق ایران اس معاہدہ کے تحت اپنے تیل کے بدلے چین سے میزائل، ڈرون اور ایئر ڈیفنس سسٹم لے گا۔ یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان فوجی تعلقات اور امریکی پابندیوں کے باوجود ہو رہا ہے۔ ایران کے اسلامی انقلابی گارڈز کور (آئی آر جی سی) اور مسلح افواج کے جنرل اسٹاف نے چین کی کمپنی ’ہاوکون انرجی گروپ‘ سے میزائل، ڈرون اور ایئر ڈیفنس سسٹم خریدنے کے لیے بات چیت کی ہے۔ یہ معاہدہ ایران کے تیل کی فراہمی کے بدلے ہو رہا ہے، جس سے چین کو ایران کا تیل ملے گا اور بدلے میں ایران کو فوجی سازوسامان حاصل ہوگا۔

Published: undefined

ایران نے یہ دفاعی معاہدہ اپنی فوجی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کیا ہے۔ دراصل رواں سال جون میں اسرائیل کے ساتھ 12 روزہ جنگ کے دوران ایران کا ایئر ڈیفنس سسٹم مکمل طور سے تباہ ہو گیا تھا۔ اس کی وجہ سے ایران کی فوجی صلاحیت پر بہت زیادہ اثر پڑا تھا۔ اب ایران چین سے ایچ کیو-9بی جیسا ایڈوانس ایئر ڈیفنس میزائلیں حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

Published: undefined

ایران انٹرنیشنل کی ایک خبر کے مطابق 1980 اور 1990 کی دہائی میں ایران نے چین سے اینٹی-شپ کروز میزائلیں خریدی تھیں۔ امریکی انسٹی ٹیوٹ آف پیس کے مطابق 1991 سے 1994 کے درمیان ایران چین سے بڑے پیمانے پر اسلحے خریدتا تھا۔ 2010 میں ایران نے چینی میزائل ’نصر-1‘ کی پروڈکشن لائن شروع کی تھی، لیکن اقوام متحدہ کی پابندی کے بعد بیجنگ اس پروجیکٹ سے پیچھے ہٹ گیا تھا۔ ریسرچ رپورٹس کے مطابق 2015 کے بعد سے چین اور ایران کے درمیان براہ راست اسلحوں کا کوئی معاہدہ نہیں ہوا ہے۔ حالانکہ اس حالیہ معاہدہ سے متعلق کوئی آفیشیل بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

Published: undefined

بیجنگ میں واقع ’ہاوکون انرجی گروپ‘ پر امریکی محکمہ خزانہ نے 2022 میں پابندی عائد کر دی تھی۔ الزام تھا کہ اس نے ’آئی آر جی سی‘ کی قدس فورس سے لاکھوں بیرل تیل خریدا تھا۔ حالانکہ ’ہاوکون‘ نے اس معاملہ پر کوئی بیان نہیں دیا ہے، لیکن یہ کمپنی پہلے بھی ایران سے تیل کے بدلے ایئربس اے330 طیارہ کا معاہدہ کر چکی ہے، جن کی قیمت 116 ملین ڈالر تھی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined