تصویر ’ایکس‘ @israelnewspulse
ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ نے شدت اختیار کر لی ہے۔ دونوں طرف سے ایک دوسرے پر مسلسل میزائلوں کی بارش ہو رہی ہے۔ اسرائیل اور امریکہ کی طرف سے مل رہی دھمکیوں کے آگے ایرانی حکمراں جھکنے کو تیار نہیں ہیں۔ اس درمیان اسرائیل کے حملوں کے بعد ایران نے بھی شدید جوابی حملہ کیا ہے۔ اس نے آج اسرائیل کے کئی شہروں پر بیلسٹک میزائلوں سے حملہ کیا۔
Published: undefined
بتایا جاتا ہے کہ ایران کے اس حملے سے اسرائیل کو بڑا نقصان پہنچا ہے۔ یہ حملہ سوروکا میڈیکل سینٹر پر کیا گیا جو جنوبی اسرائیل میں ایک بڑا اسپتال ہے۔ لوگوں کو علاج کے لیے یہاں آنے سے منع کر دیا گیا ہے۔ اسرائیل کی وزارت خارجہ نے اس حملے کی تصدیق کی ہے۔
Published: undefined
اس سے قبل اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ وہ ایران پر تازہ حملے کر رہی ہے۔ لبنانی نیوز آؤٹ لیٹ ’المائدین‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق ایران کی راجدھانی تہران میں حملے کی خبریں ملی ہیں جبکہ تہران کے مغرب میں کرج شہر کے پاس بھی دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں۔ اسرائیل نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ اس نے تہران میں ایران کے انٹرنل سیکوریٹی ہیڈکوارٹر کو تباہ کر دیا ہے۔
Published: undefined
وہیں ایران کی طرف سے بھی اسرائیل پر حملے تیز کر دیئے گئے ہیں۔ ایران کے ذریعہ میزائلیں داغے جانے کے بعد وسط اسرائیل میں ہوائی حملے کے سائرن بجنے لگے۔ ایک طرف جہاں ایران، اسرائیل پر میزائلیں داغ رہا ہے وہیں دوسری طرف وہ اسرائیل کے حملوں کو ناکام کرنے میں بھی لگا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایرانی بحریہ فی الحال کرج اور اس کے باہری علاقوں کے آسمان میں اسرائیلی اہداف کو روک رہی ہے۔
Published: undefined
ایران کی ایس این این نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی دستوں نے تہران کے اوپر فضائی دفاع کو فعال کر دیا ہے اور تہران کے باہری علاقوں میں کئی ڈرون کو مار گرایا ہے۔
Published: undefined
ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ میں دونوں طرف کافی نقصان بھی ہو رہا ہے۔ اس لڑائی میں ایک طرف جہاں شہریوں کی جان جا رہی ہے وہیں دوسری طرف میزائل حملوں سے عمارتوں اور اہم مقامات کو بھاری نقصان پہنچ رہا ہے۔ واشنگٹن واقع گروپ ہیومن رائٹس ایکٹیوسٹس نے کہا ہے کہ اسرائیل-ایران لڑائی 7ویں دن میں داخل ہو چکی ہے اور ایران بھر میں اسرائیلی حملوں سے کم سے کم 639 لوگ مارے گئے ہیں اور 1320 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined