دیگر ممالک

جنگ رک گئی! تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان جنگ بندی، ملائیشیا کا دعویٰ

ملائیشیا کے وزیر خارجہ محمد حسن نے دعویٰ کیا ہے کہ تھائی لینڈ اور کمبوڈیا نے جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے۔ دونوں ممالک کے اعلیٰ رہنما آج ملائیشیا پہنچ کر مذاکرات کریں گے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

براعظم ایشیا میں دو ملکوں کے درمیان گزشتہ چار روز سے جنگ جاری تھی۔ جس کے تعلق سے اب جنگ بندی کی خبریں آ رہی ہیں۔ملائیشیا کے وزیر خارجہ محمد حسن نے دعویٰ کیا ہے کہ تھائی لینڈ اور کمبوڈیا نے اپنے سرحدی تنازع کے حل کے لیے ملائیشیا کو ثالث کے طور پر قبول کر لیا ہے۔ تاہم اس دوران دونوں ممالک نے ایک بار پھر ایک دوسرے پر توپوں سے حملے کا الزام لگایا ہے۔

Published: undefined

خبر رساں ایجنسی برناما کے مطابق ملائیشیا کے وزیر خارجہ حسن نے برناما کو بتایا ہے کہ کمبوڈیا کے وزیر اعظم ہن مانیٹ اور تھائی لینڈ کے قائم مقام وزیر اعظم فومتھم ویچااچائی پیر  یعنی آج ملائیشیا پہنچیں گے اور بات چیت کریں گے۔

Published: undefined

وزیر خارجہ حسن نے کہا، 'دونوں ممالک نے ملائیشیا پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے اور مجھ سے ثالث کا کردار ادا کرنے کو کہا ہے۔ میں نے تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے وزرائے خارجہ سے بات کی ہے اور انہوں نے بھی امن کی بات کی ہے اور کہا ہے کہ اس معاملے میں کسی دوسرے ملک کو ملوث نہیں ہونا چاہیے۔

Published: undefined

آپ کو بتاتے چلیں کہ جمعہ کو لاؤ کے وزیر اعظم انور ابراہیم، جو آسیان فورم کے چیئرمین ہیں، نے کمبوڈیا اور تھائی لینڈ کے درمیان جنگ بندی کی تجویز پیش کی تھی۔ہفتے کے روز دنیا کے طاقتور ترین ملک امریکا کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے بھی تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے وزرائے اعظم سے بات کی اور جنگ بندی پر زور دیا۔

Published: undefined

تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان سرحدی تنازعہ چار روز قبل شروع ہوا تھا اور اب تک اس میں 30 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں دونوں ممالک کے شہری بھی شامل ہیں۔ حکام کے مطابق تنازع شروع ہونے کے بعد سے سرحد کے قریب رہنے والے دو لاکھ سے زائد لوگوں کو محفوظ مقامات پر بھیج دیا گیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined