دیگر ممالک

افغانستان: کابل واقع ایک ’چائنیز ہوٹل‘ میں زوردار دھماکہ اور فائرنگ، 3 افراد ہلاک، 18 سے زائد زخمی

کابل کے شارینو علاقہ میں ’اسٹار-اے-نو‘ نام سے ایک ہوٹل ہے جہاں سینئر چینی افسران کی آمد و رفت اکثر دیکھی جاتی ہے، اسی لیے اس ہوٹل کو چائنیز ہوٹل کہا جاتا ہے۔

فائرنگ، علامتی تصویر یو این آئی
فائرنگ، علامتی تصویر یو این آئی 

افغانستان میں دھماکوں اور خود کش حملوں کا سلسلہ دراز ہوتا چلا جا رہا ہے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق پیر کی دوپہر کابل واقع ایک چائنیز ہوٹل میں زوردار دھماکہ ہوا ہے۔ اتنا ہی نہیں، مقامی لوگوں کے مطابق ہوٹل سے لگاتار فائرنگ اور دھماکے کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ حملہ آور ہوٹل کے اندر داخل ہو گئے ہیں۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ان دھماکوں اور فائرنگ میں اب تک 3 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور 18 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ کچھ لوگوں کو ہوٹل کی کھڑکی سے لٹکتے ہوئے دیکھا گیا ہے اور ایک خوفناک منظر دیکھنے کو مل رہا ہے۔

Published: undefined

بتایا جاتا ہے کہ کابل کے شارینو علاقہ میں ’اسٹار-اے-نو‘ نام سے ایک ہوٹل ہے جہاں سینئر چینی افسران کی آمد و رفت اکثر دیکھی جاتی ہے۔ اسی لیے اس ہوٹل کو چائنیز ہوٹل کہا جاتا ہے۔ نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اسی ہوٹل میں دھماکہ اور فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے۔ حالانکہ حملہ آور کون ہیں، اس سلسلے میں کوئی بھی جانکاری نہیں مل سکی ہے۔

Published: undefined

مقامی میڈیا سے جڑے نامہ نگاروں نے چائنیز ہوٹل پر حملے کی کچھ ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیئر کی ہیں۔ انھوں نے ٹوئٹ پر لکھا ہے کہ ’’کابل شہر واقع شیرونو علاقہ میں ایک چینی ہوٹل پر حملہ ہوا۔ ہوٹل کے اندر گھسے کچھ حملہ آوروں نے گولی باری کی۔‘‘

Published: undefined

واضح رہے کہ کچھ دنوں قبل بھی کابل میں حملہ ہوا تھا۔ دسمبر ماہ کے شروع میں تو کابل واقع پاکستانی سفارتخانہ پر بھی حملہ ہوا تھا۔ اس حملے میں سفیر عبیدالرحمن نجمانی پر فائرنگ کی گئی تھی لیکن تبھی وہاں موجود سیکورٹی گارڈ نے وہ گولی خود کھا لی اور پاکستانی چیف کی جان بچ گئی۔ سیکورٹی گارڈ کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ اب بھی صحت مند نہیں ہو سکا ہے اور علاج جاری ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined