مرکزی وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر، تصویر یو این آئی
روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ نے عالمی سطح پر فکر پیدا کر دی ہے۔ جنگ بندی کے کوئی آثار دکھائی نہیں دے رہے ہیں اور اب تک ہزاروں افراد کی موت واقع ہو چکی ہے۔ غور کرنے والی بات یہ ہے کہ روسی فوج میں کئی ہندوستانی شہری غلط طریقے سے شامل کر لیے گئے ہیں جو ملک واپسی کے لیے مدد کا انتظار کر رہے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب، ہریانہ اور جموں و کشمیر سمیت کچھ دیگر ریاستوں کے نوجوان روس میں پھنسے ہوئے ہیں۔ جموں و کشمیر کے 2 نوجوانوں کو تو علاقۂ جنگ میں تعینات کر دیا گیا ہے۔ ان دونوں کی بہ حفاظت وطن واپسی کے لیے کابینہ وزیر ستیش شرما نے مرکزی وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جئے شنکر کو خط لکھا ہے۔
Published: undefined
ستیش شرما نے اپنے خط میں ڈاکٹر ایس جئے شنکر سے گزارش کی ہے کہ وہ محاذِ جنگ میں پھنسے ہندوستانی شہری سچن کھجوریا اور سُمت شرما کی ہندوستان واپسی کو یقینی بنائیں۔ خط میں لکھا گیا ہے کہ سچن اور سُمت ان کے انتخابی حلقہ کے باشندہ ہیں۔ دونوں ہی شہریوں کو جھوٹے بہانے بنا کر دھوکہ سے روسی فوج میں شامل کر لیا گیا اور اب مبینہ طور پر یوکرین کے قریب خطرناک علاقۂ جنگ میں تعینات کر دیا گیا ہے۔ خط میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ دونوں نوجوانوں کے گھر والوں نے ان کو ملے دھوکہ کی جانکاری دی ہے۔ اہل خانہ نے بتایا کہ اناستاسیا نامی ایک ایجنٹ نے وعدہ کیا تھا کہ انھیں تعلیمی اداروں میں داخلہ دلایا جائے گا اور ساتھ ہی عارضی روزگار بھی ملے گا۔ انھیں غیر جنگی تعمیراتی کاموں میں شامل کرنے کا لالچ دیا گیا تھا، لیکن اب انھیں یوکرین کے پاس محاذ جنگ میں تعینات کر دیا گیا ہے۔
Published: undefined
ستیش شرما نے بتایا کہ دونوں ہی نوجوانوں کے گھر والے ان کی سیکورٹی کو لے کر فکرمند ہیں۔ ایسے میں حکومت ان کی بہ حفاظت وطن واپسی کو یقینی بنائے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ جموں سے رکن پارلیمنٹ جگل کشور شرما نے بھی روس میں کام کر رہے جموں و کشمیر کے نوجوانوں کی بہ حفاظت وطن واپسی سے متعلق وزیر خارجہ کو خط لکھا ہے۔ وہاں پھنسے لوگوں میں سے ایک چھمب اسمبلی حلقہ کا باشندہ ہے۔ رکن پارلیمنٹ نے بھی اپنے خط میں سچن کھجوریا اور سُمت شرما کا خاص طور سے ذکر کیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: بشکریہ فیس بک (ادھیر رنجن چودھری)