خبریں

وہ ملک جہاں فوج نے عید کے دن لوگوں کو محصور رکھا

سوڈان میں بحالی جمہوریت کے لیے جاری مظاہروں میں ہلاک ہونے والے لوگوں کی تعداد ساٹھ ہو گئی ہے۔ عید کے روز دارالحکومت خرطوم میں فوجی گاڑیاں گشت کرتی رہیں، ہوائی فائرنگ ہوتی رہی اور اکثر سڑکیں سنسان رہیں

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا 

اطلاعات ہیں کہ فوج کی جنجوید ملیشیا فورس کے اہلکاروں نے مظاہرین کے خلاف آپریشن شروع کردیا ہے۔ سوڈان کی جنجوید ملیشیا پر دارفور کی لڑائی کے دوران بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی پامالیوں کے الزامات لگتے رہے ہیں۔

Published: 06 Jun 2019, 8:08 AM IST

قبل ازیں سینٹرل کمیٹی آف سوڈانی ڈاکٹرز نے چالیس ہلاکتوں کا دعویٰ کیا تھا۔ لیکن پچھلے دو روز سے جاری پرتشدد واقعات کی خبروں کے بعد بدھ کے روز ان کے فیس بک پیج پر اس تعداد کو بڑھا کر سو کردیا گیا ہے۔

Published: 06 Jun 2019, 8:08 AM IST

عینی شاہدین کے مطابق، خرطوم میں فوجی وردیوں میں ملبوس مسلح افراد کے ٹولے لوگوں کو دھمکا رہے ہیں۔ لوگوں میں خوف و ہراس ہے اور وہ عید جیسے موقع پر اپنے ہی گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔

Published: 06 Jun 2019, 8:08 AM IST

فوجی حکام نے اکثر علاقوں میں انٹرنیٹ بند کردیا ہے جبکہ خرطوم ایئرپورٹ پر کئی پروازیں منسوخ ہو چکی ہیں۔

Published: 06 Jun 2019, 8:08 AM IST

تشدد کی تازہ لہر کا آغاز پیر کو اُس وقت ہوا جب ملک کی عبوری ملٹری کونسل نے بحالی جمہوریت کے حامی مظاہرین کے ساتھ جاری مذاکرت ختم کرکے ان کے خلاف کارروائی شروع کر دی۔ سوڈان میں کئی ماہ کے حکومت مخالف مظاہروں کے بعد اس سال اپریل میں فوج نے صدر عمر البشیر کا تختہ الٹ دیا اور ان کے تیس سالہ دور اقتدار کا خاتمہ ہوا۔

Published: 06 Jun 2019, 8:08 AM IST

ابتدا میں فوج نے مظاہرین کو اعتماد میں لے کر مستقبل کا لائحہ عمل طے کرنے کا تاثر دیا۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ اقتدار سولین قیادت کو منتقل کیا جائے۔

Published: 06 Jun 2019, 8:08 AM IST

حالیہ دنوں میں فوج اور جمہوریت حامی حلقوں کے درمیان کشیدگی، تصادم میں بدل چکی ہے۔ مظاہرین کا الزام ہے کہ سوڈان کے جرنیل فوجی اقتدار کو غیرآئینی اور غیر قانونی طول دینے کے لیے اپنے وعدوں سے پیچھے ہٹ رہے ہیں۔

Published: 06 Jun 2019, 8:08 AM IST

سوڈان کی اس سول ملٹری پرتشدد لڑائی کو باقی دنیا بظاہر نظرانداز کررہی ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ کی سوڈان میں کوئی دلچسپی نہیں۔ جبکہ برطانیہ اور جرمنی نے سوڈان میں شہریوں کے خلاف فوجی طاقت کے مبینہ بے دریغ استعمال کے خلاف منگل کے روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مذمتی قرارداد پیش کرانا چاہی لیکن چین اور پھر روس اس کی مخالفت میں سامنے آ گئے۔

Published: 06 Jun 2019, 8:08 AM IST

خطے کی سیاست کے تناظر میں دیکھا جائے تو سوڈان کے حاکم عمر البشیر کبھی ایران کے قریب تھے۔ لیکن بعد میں سوڈان سعودی کیمپ میں چلا گیا۔ سوڈان کی موجودہ فوجی قیادت کو اس وقت بھرپور سعودی حمایت حاصل ہے۔

Published: 06 Jun 2019, 8:08 AM IST

یہی وجہ ہے کہ آج سوڈان نہ صرف سعودی فوجی بلاک کا حصہ ہے بلکہ اسکے فوجی سعودی فوجیوں کے شانہ بشانہ یمن کی جنگ میں شریک ہیں۔

Published: 06 Jun 2019, 8:08 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 06 Jun 2019, 8:08 AM IST