اس بار پاکستان مقبوضہ کشمیر حاصل کرنے کا موقع تھا لیکن مودی حکومت پیچھے ہٹ گئی، وہ گنہگار ہے: ملکارجن کھڑگے
کانگریس صدر کھڑگے نے کہا کہ مودی حکومت کی خارجہ پالیسی کی ناکامیوں کے سبب ہی آج سبھی ملک ہمارے دشمن بنتے جا رہے ہیں۔

کانگریس صدر کھڑگے، تصویر@INCIndia
’’مودی حکومت کی خارجہ پالیسی کی ناکامی کے سبب ہی آج سبھی ملک ہمارے دشمن بنتے جا رہے ہیں۔ اس مرتبہ پاکستان مقبوضہ کشمیر حاصل کرنے کا موقع تھا، لیکن مودی حکومت پیچھے ہٹ گئی۔ اس لیے یہ ملک کے گہنگار ہیں۔‘‘ یہ بیان آج کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے تلنگانہ کے حیدر آباد میں پارٹی کارکنان کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔ اس موقع پر انھوں نے ’آپریشن سندور‘ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’ٹرمپ کہتا ہے اس نے جنگ ختم کی، لیکن نریندر مودی اس بات پر خاموش ہیں۔ آپ کہیے کہ ہمیں ٹرمپ کی ضرورت نہیں ہے۔ ہم مضبوط ہیں اور لڑنے کے لیے تیار ہیں۔ جیسے اندرا گاندھی جی نے پاکستان کے 2 ٹکڑے کیے تھے، ہم بھی کر سکتے ہیں۔ وہ ساتویں بیڑے کے سامنے جھکی نہیں تھیں۔ لیکن نریندر مودی بڑی بڑی باتوں کے سوا کچھ نہیں کرتے۔‘‘
ہندوستان اور پاکستان کے درمیان گزشتہ دنوں بڑھی کشیدگی کا حوالہ دیتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ ’’مودی حکومت نے کہا کہ ہم پاکستان کو برباد کر دیں گے، جس میں اپوزیشن نے ان کا مکمل ساتھ دیا، لیکن انھوں نے کچھ بھی نہیں کیا۔‘‘ انھوں نے اپنے بیان میں بی جے پی اور آر ایس ایس کو بھی ہدف تنقید بنایا۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’ہم ملک کے لیے لڑنے اور جان دینے کے لیے تیار ہیں۔ مہاتما گاندھی جی، اندرا گاندھی جی، راجیو گاندھی جی... ان سب نے ملک کے لیے جان دے دی، لیکن آر ایس ایس-بی جے پی کے کسی آدمی نے ملک کے لیے جان نہیں دی۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ان لوگوں نے آزادی کے وقت نہ کوئی کام کیا، نہ اب کر رہے ہیں۔ ہمیشہ معافی مانگنا ہی ان کا کام رہا ہے۔ یہ بہادری کی بات کرتے ہیں اور پھر گھر میں چپ چاپ بیٹھ جاتے ہیں۔‘‘
اندرا گاندھی کی تعریف کرتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ ’’امریکہ سے ساتواں بیڑا آیا تھا، لیکن اندرا گاندھی جی ڈری نہیں۔ وہ بولیں– آنے دو جو بھی آ رہا ہے، میں بنگلہ دیش کو آزاد کرا کر رہوں گی۔‘‘ کانگریس صدر نے مودی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’نریندر مودی کی خارجہ پالیسی ٹھیک نہیں ہے، جس کی وجہ سے آج سبھی ہمارے دشمن بنے ہوئے ہیں۔ ایک طرف چین ہے، دوسری طرف پاکستان۔ حالات یہ ہیں کہ اب نیپال بھی ہم سے دور ہو رہا ہے۔ ہر ملک ہم سے دوری بنا رہا ہے اور نریندر مودی کیا کر رہے ہیں؟ کوئی ٹوپی پہناتا ہے، پہن لیتے ہیں۔ کوئی گلے میں سکہ ڈالتا ہے، ڈلوا لیتے ہیں۔ وہ اسی میں خوش ہیں۔‘‘
کانگریس صدر نے ایک آر ایس ایس لیڈر کے ذریعہ ہندوستانی آئین سے ’سوشلسٹ‘ اور ’سیکولر‘ لفظ ہٹانے کا مطالبہ کیے جانے کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’آر ایس ایس جنرل سکریٹری نے کہا کہ ہمیں ہندوستانی آئین سے سیکولر اور سوشلسٹ لفظ ہٹا دینا چاہیے۔ میں چیلنج کرتا ہوں کہ نریندر مودی، امت شاہ یا بی جے پی-آر ایس ایس کا کوئی بھی لیڈر اس لفظ کو نہیں نکال سکتا۔‘‘ اس موقع پر کھڑگے نے بی جے پی کے آئین کی کچھ سطریں بھی جلسہ میں سنائیں اور بتایا کہ اس میں بھی ’سوشلسٹ‘ اور ’سیکولر‘ لفظ موجود ہے۔ بعد ازاں انھوں نے سوال اٹھایا کہ ’’مودی جی، اگر آپ کو سیکولرزم اور سوشلزم لفظ سے نفرت ہے تو یہ آپ کے آئین میں کیوں لکھے ہیں؟‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔