قومی خبریں

7 ریاستوں کی 8 اسمبلی سیٹوں پر کیوں کرائے جا رہے ضمنی انتخاب؟ 11 نومبر کو ہوگی ووٹنگ

جموں و کشمیر کے بڈگام اور ناگروٹا میں ضمنی انتخاب کرانا ضروری ہے کیونکہ بڈگام سے عمر عبداللہ نے استعفیٰ دے دیا تھا اور ناگروٹا سے رکن اسمبلی دیویندر سنگھ رانا کی موت ہو گئی تھی۔

تصویر ٹوئٹر
تصویر ٹوئٹر 

بہار میں اسمبلی انتخاب کے تاریخوں کا اعلان تو ہوا ہی، ساتھ ہی الیکشن کمیشن نے 7 ریاستوں کی 8 اسمبلی سیٹوں پر ضمنی انتخاب کا اعلان بھی کر دیا ہے۔ ان سبھی سیٹوں پر 11 نومبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے، اور ووٹوں کی گنتی 14 نومبر کو ہوگی۔ یہ ضمنی انتخابات آئندہ وقت میں اسمبلی میں سیٹوں کی تعداد اور سیاسی حالات کو متاثر کر سکتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ جن اسمبلی سیٹوں پر ضمنی انتخابات ہونے ہیں، وہاں قسمت آزمائی کرنے والی سیاسی پارٹیاں اپنے امیدواروں کو کامیاب بنانے کے لیے پورا زور لگا دیں گی۔

Published: undefined

بہرحال، 7 ریاستوں کی جن 8 اسمبلی سیٹوں پر ضمنی انتخاب ہونے ہیں، وہ کسی نہ کسی وجہ سے خالی ہو گئی تھیں اور اسی کو پُر کرنے کی سمت میں الیکشن کمیشن نے قدم بڑھا دیا ہے۔ آئیے یہاں جانتے ہیں کہ کون کون سی اسمبلی سیٹوں پر ضمنی انتخاب ہونا ہے اور وہ سیٹیں کیوں خالی ہو گئی تھیں۔

Published: undefined

  1. بڈگام: جموں و کشمیر کی بڈگام اسمبلی سیٹ سے عمر عبداللہ منتخب ہوئے تھے، لیکن انھوں نے بعد میں یہاں سے استعفیٰ دے دیا۔ اسی وجہ سے اس سیٹ پر ضمنی انتخاب کرانے کی ضرورت پڑی۔

  2. ناگروٹا: جموں و کشمیر کی ہی ناگروٹا اسمبلی سیٹ پر بھی ضمنی انتخاب ہونا ہے، جہاں سے دیویندر سنگھ رانا رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے، لیکن ان کا انتقال ہونے سے یہ سیٹ خالی ہو گئی۔

  3. گھاٹ شلا: جھارکھنڈ کی گھاٹ شِلا اسمبلی سیٹ بنیادی طور پر درج فہرست قبائل والا علاقہ ہے۔ یہاں رام داس سورین رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے، جن کا انتقال ہو گیا، اور اب یہاں 11 نومبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔

  4. انتا: راجستھان کے اَنتا اسمبلی حلقہ سے منتخب کنور لال کو نااہل قرار دے دیا گیا تھا، جس کے بعد اس سیٹ پر ضمنی انتخاب کرانا ضروری ہو گیا تھا۔

  5. جبلی ہلز: یہ تلنگانہ کی اسمبلی سیٹ ہے جہاں سے مگنتی گوپی ناتھ کو اسمبلی بھیجا گیا تھا۔ ان کا بھی انتقال ہو گیا اور اب ایک بار پھر جبلی ہلز کے ووٹرس کو اپنا نمائندہ منتخب کر اسمبلی بھیجنا ہوگا۔

  6. ترن تارن: پنجاب کے ترن تارن اسمبلی سیٹ سے ڈاکٹر کشمیر سنگھ سوہل کو فتحیابی حاصل ہوئی تھی۔ ان کے انتقال سے یہ سیٹ خالی ہو گئی اور ایک بار پھر یہاں عوام کو اپنے حق رائے دہی کا استعمال کر نیا رکن اسمبلی منتخب کرنا ہوگا۔

  7. ڈامپا: میزورم کا ڈامپا اسمبلی سیٹ درج فہرست قبائل والا علاقہ ہے، جو رکن اسمبلی للرنٹ لوانگ سیلو کے انتقال سے خالی ہو گیا۔ یہاں بھی 11 نومبر کو ووٹنگ ہوگی اور نتیجہ 14 نومبر کو برآمد ہوگا۔

  8. نواپاڑا: اڈیشہ کی نواپاڑا اسمبلی سیٹ بھی یہاں کے منتخب رکن اسمبلی کے انتقال سے خالی ہوئی ہے۔ راجندر ڈھولکیا اس سیٹ سے اسمبلی پہنچے تھے، جن کی موت کے بعد یہاں از سر نو انتخاب کرانے کی ضرورت پڑ گئی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined