الیکشن کمیشن نے بہار میں پھونک دیا اسمبلی انتخاب کا بِگُل، 6 اور 11 نومبر کو ووٹنگ، 14 نومبر کو آئے گا ریزلٹ

چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ پہلے مرحلہ میں 121 اسمبلی سیٹوں پر اور دوسرے مرحلہ میں 122 اسمبلی سیٹوں پر ووٹنگ کا عمل انجام پائے گا۔

<div class="paragraphs"><p>بہار اسمبلی انتخاب</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

الیکشن کمیشن نے بہار میں اسمبلی انتخاب کی تاریخوں کا اعلان کر دیا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار نے آج پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ بہار میں اسمبلی انتخاب 2 مراحل میں 6 اور 11 نومبر کو کرائے جائیں گے۔ ووٹ شماری 14 نومبر کو ہوگی، یعنی ریزلٹ 14 نومبر کی دیر شام تک سامنے آ جائے گا۔ انھوں نے یہ بھی مطلع کیا کہ انتخابی عمل 16 نومبر تک انجام پا جائے گا۔

قابل ذکر ہے کہ بہار میں گزشتہ 25 سالوں کے دوران ایسا پہلی بار ہو رہا ہے جب اسمبلی انتخاب محض 2 مراحل میں کرائے جا رہے ہیں۔ 2020 میں اسمبلی انتخاب 3 مراحل میں کرائے گئے تھے، جبکہ 2015 میں 5 مراحل میں انتخابات ہوئے تھے۔ بہرحال، چیف الیکشن کمشنر نے پریس کانفرنس میں جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ اس مرتبہ پہلے مرحلہ میں (6 نومبر کو) 121 اسمبلی سیٹوں پر ووٹنگ ہوگی، جبکہ دوسرے مرحلہ میں (11 نومبر کو) 122 اسمبلی سیٹوں پر ووٹ ڈالے جائیں گے۔ انھوں نے یہ بھی مطلع کیا کہ بہار کی 243 اسمبلی سیٹوں میں 203 جنرل کیٹگری میں ہیں، جبکہ درج فہرست ذات کے لیے 38 سیٹیں ریزرو ہیں اور درج فہرست قبائل کے لیے 2 سیٹیں ریزرو ہوں گی۔


بہار میں ووٹرس سے متعلق تفصیل پیش کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ تقریباً 3.92 کروڑ مرد ووٹرس اور 3.40 کروڑ خاتون ووٹرس اپنے حق رائے دہی کا استعمال کر سکیں گے۔ اس مرتبہ بہار میں تقریباً 14 لاکھ ووٹرس ایسے ہیں جو پہلی مرتبہ ووٹ ڈایں گے۔ انھوں نے یہ بھی جانکاری دی کہ تقریباً 14 ہزار ووٹرس 100 سال سے زیادہ عمر والے ہیں۔ ووٹرس کی سہولت کا خیال کرتے ہوئے ہر پولنگ سنٹر پر 1200 سے زیادہ ووٹرس نہیں رکھنے کا عزم بھی چیف الیکشن کمشنر نے ظاہر کیا اور ساتھ ہی کہا کہ معذور ووٹرس فارم 20 بھر کر گھر پر ووٹنگ کی سہولت کا استعمال کر سکتے ہیں۔ علاوہ ازیں بہار اسمبلی انتخاب کے لیے 90412 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں اور ہر بوتھ پر ویب کاسٹنگ کو یقینی بنایا جائے گا۔ پولنگ روم کے باہر ہی ایک موبائل سنٹر بھی موجود ہوگا جہاں ووٹرس اپنے موبائل رکھ سکتے ہیں اور حق رائے دہی کا استعمال کرنے کے بعد موبائل واپس لے سکیں گے۔

چیف الیکشن کمشنر نے ایس آئی آر کے بعد جاری حتمی ووٹر لسٹ میں چھوٹ گئے ووٹرس کے بارے میں بھی کچھ اہم جانکاریاں پریس کانفرنس میں دیں۔ انھوں نے بتایا کہ اگر کسی کا نام چھوٹ گیا ہو تو متعلقہ اسمبلی حلقہ میں امیدواروں کی نامزدگی کے 10 دن قبل تک وہ اپنا نام جڑوا سکتا ہے۔ ساتھ ہی انھوں نے اسمبلی انتخاب کے دوران فرضی خبر پر لگام لگانے کی تیاریوں کا بھی ذکر کیا۔ گیانیش کمار نے بتایا کہ فرضی خبر پر سخت نظر رکھی جائے گی اور کسی بھی طرح کے تشدد کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔