قومی خبریں

’پہلوانوں کا مسئلہ حل ہونے کے بعد ہی ایشین گیمز میں لیں گے حصہ‘، مہاپنچایت میں ساکشی ملک کا اعلان

پہلوان بجرنگ پونیا نے کہا کہ 15 جون تک برج بھوشن کی گرفتاری نہیں ہوئی تو 16 اور 17 جون کو دوبارہ سے دھرنا و مظاہرہ شروع کرنے کے لیے جگہ کا تعین کیا جائے گا۔

<div class="paragraphs"><p>ساکشی ملک و&nbsp;بجرنگ پونیا، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

ساکشی ملک و بجرنگ پونیا، تصویر آئی اے این ایس

 

سونی پت میں اس وقت کھاپ پنچایتوں کی مہاپنچایت چل رہی ہے۔ اس مہاپنچایت میں برج بھوشن کے خلاف سراپا مظاہرہ بن چکے پہلوان شامل ہیں۔ ساکشی ملک، بجرنگ پونیا اور ونیش پھوگاٹ کے علاوہ ساکشی کے شوہر ستیہ ورَت کادیان اور ونیش پھوگاٹ کے شوہر سومویر راٹھی بھی موجود ہیں۔ ان سبھی نے مہاپنچایت میں عزم ظاہر کیا کہ برج بھوشن کے خلاف کارروائی ہونے تک وہ چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

Published: undefined

مہاپنچایت میں حصہ لینے پہنچی ساکشی ملک نے میڈیا سے اپنے آگے کے منصوبہ کے بارے میں بات کی۔ انھوں نے میڈیا سے کہا کہ ’’ہم ایشین گیمز میں تبھی کھیلیں گے جب یہ سارا مسئلہ پوری طرح حل ہو جائے گا۔ ہم ہر روز جس ذہنی تکلیف سے گزر رہے ہیں، اس کو آپ نہیں سمجھ سکتے۔‘‘ مہاپنچایت سے قبل بجرنگ پونیا نے بھی میڈیا سے بات کی اور کہا کہ ’’کھاپ پنچایتوں کے ساتھ ہماری میٹنگ ہے۔ اس میں حکومت کے ساتھ ہوئی بات چیت کی جانکاری کھاپ پنچایتوں کے نمائندوں کو دی جائے گی۔‘‘

Published: undefined

جب کھاپ پنچایتوں کے ساتھ پہلوانوں کی مہاپنچایت شروع ہوئی تو پہلوان بجرنگ پونیا نے اعلان کیا کہ 15 جون تک برج بھوشن کی گرفتاری نہیں ہوئی تو 16 اور 17 جون کو دوبارہ سے دھرنا و مظاہرہ شروع کرنے کے لیے جگہ کا تعین کیا جائے گا۔ اس کے بعد پہلوانوں کی تحریک سے متعلق پالیسی تیار کی جائے گی۔

Published: undefined

واضح رہے کہ پہلوانوں کو بڑی تعداد میں کھاپ پنچایتوں کی حمایت حاصل ہوئی ہے۔ اس لیے مظاہرین پہلوان اب حکومت سے ہوئی بات چیت کی مکمل جانکاری کھاپ پنچایتوں کے نمائندوں کو دے رہے ہیں۔ کھاپ پنچایتوں کے نمائندوں اور برادری کے چودھریوں کے ساتھ صلاح و مشورہ کے بعد ہی پہلوان آگے کے بارے میں کوئی فیصلہ لینا چاہتے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined