قومی خبریں

کیا راہل گاندھی کو اڈانی معاملہ پر بولنے کی سزا ملی؟ سرد پڑے کیسے میں بلیٹ کی رفتار سے فیصلہ اتفاق یا کچھ اور؟

کانگریس نے کہا کہ راہل گاندھی کے ذریعہ نوٹ بندی، جی ایس ٹی، چین اور اب اڈانی معاملہ پر پارلیمنٹ کے اندر اور باہر آواز اٹھانے سے مودی حکومت بوکھلا گئی ہے اور ان کی آواز دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔

راہل گاندھی/ ویڈیو گریب
راہل گاندھی/ ویڈیو گریب 

وائناڈ سے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کی لوک سبھا رکنیت منسوخ کیے جانے کے حکم کو کانگریس نے انھیں خاموش کرانے کی سازش قرار دیا ہے۔ راہل گاندھی کی لوک سبھا رکنیت جس کیس میں دو سال کی سزا ملنے کے سبب رد کی گئی ہے، اس پر کانگریس کے لیڈر اور سینئر وکیل ابھشیک منو سنگھوی نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ سزا پر اسٹے لے لیں گے جو اس نااہلی کے بنیاد کو ہی ختم کر دے گا۔ ہمیں قانون پر پورا بھروسہ ہے۔

Published: undefined

اس درمیان جس کیس میں راہل گاندھی کو قصوروار ٹھہرا کر دو سال کی سزا ملی ہے، اس میں اچانک ’بلیٹ‘ کی رفتار سے ہوئی سماعت کو لے کر سوال اٹھ رہے ہیں۔ کانگریس کے سینئر لیڈر جئے رام رمیش نے اسے اڈانی معاملے سے جوڑتے ہوئے کہا ہے کہ یہ محض اتفاق نہیں ہے۔ انھوں نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ’’اڈانی کو لے کر 7 فروری کو لوک سبھا مین راہل گاندھی کی تقریر کے 9 دن بعد، 16 فروری کو ان کے خلاف ہتک عزت کا معاملہ شکایت دہندہ کے ذریعہ ہائی کورٹ میں اپنا اسٹے واپس لینے کے سبب تیز ہو جاتا ہے۔ 27 فروری کو بحث ایک سال بعد پھر سے شروع ہوئی اور 17 مارچ کو فیصلہ محفوظ ہو جاتا ہے۔ کیا یہ محض اتفاق ہے؟‘‘

Published: undefined

اس سے پہلے پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے کانگریس لیڈر اور سینئر وکیل ابھشیک منو سنگھوی نے کہا کہ راہل گاندھی کو سزا اور پھر ان کی لوک سبھا رکنیت ختم کرنا ایک سازش ہے۔ کیسے عرضی دہندہ نے کیس کو پہلے ڈیلے کیا اور پھر اپنے حساب سے اسے آگے بڑھاتے ہوئے سزا کا فیصلہ کروا لیا۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ سزا پر اسٹے لے لیں گے جو اس نااہلی کی بنیاد کو ہی ختم کر دے گا۔ ہمیں قانون پر پر پورا بھروسہ ہے۔

Published: undefined

پریس کانفرنس سے جئے رام رمیش نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ 2014 سے راہل گاندھی مودی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف پارلیمنٹ کے اندر اور باہر آواز اٹھا رہے ہیں۔ نوٹ بندی، جی ایس ٹی، چینی قبضہ اور اب اڈانی کا ایشو، سبھی کے خلاف راہل گاندھی نے آواز اٹھائی ہے۔ اور آج اس کی انھیں قیمت ادا کرنی پڑ رہی ہے۔ یہ حکومت اس طرح کے فیصلے سے آواز اٹھانے والوں کو ڈرانا اور دبانا چاہتی ہے، لیکن ایسا نہیں ہوگا۔ راہل گاندھی اور پوری کانگریس جمہوریت کو بچانے کے لیے لڑائی جاری رکھے گی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined