راہل گاندھی کی لوک سبھا رکنیت ختم ہوتے ہی اپوزیشن پارٹیاں مودی حکومت پر حملہ آور، ممتا اور اکھلیش بھی برہم

شیوسینا ادھو گروپ سے راجیہ سبھا رکن پرینکا چترویدی نے کہا کہ ’’راہل پوری طاقت کے ساتھ اڈانی گروپ کے خلاف آواز اٹھاتے ہیں، اس لیے اڈانی بچاؤ پروگرام کے تحت ان کی رکنیت ختم کر دی گئی ہے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی / ٹوئٹر</p></div>

راہل گاندھی / ٹوئٹر

user

قومی آوازبیورو

لوک سبھا سکریٹریٹ نے جیسے ہی راہل گاندھی کی لوک سبھا رکنیت منسوخ کرنے سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کیا، قومی سیاست میں ایک زبردست ہلچل پیدا ہو گئی ہے۔ سورت کے سیشن کورٹ کے ذریعہ 23 مارچ کو ہتک عزتی کے ایک معاملے میں راہل گاندھی کو جب دو سال جیل کی سزا سنائی گئی تھی تبھی اکھلیش یادو اور اروند کیجریوال جیسے اپوزیشن لیڈران کانگریس لیڈر کی حمایت میں کھڑے دکھائی دیے تھے، اور اب جبکہ راہل گاندھی کی لوک سبھا رکنیت منسوخ ہو گئی ہے تو ممتا بنرجی (جو کانگریس کے خلاف بولتی رہی ہیں) بھی ان کی حمایت میں آواز بلند کر رہی ہیں۔

آج جیسے ہی راہل گاندھی کی پارلیمانی رکنیت ختم ہونے کی خبر پھیلی، مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے مودی حکومت پر حملہ بول دیا۔ انھوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’پی ایم مودی کے نیو انڈیا میں اپوزیشن لیڈران بی جے پی کے نشانے پر ہیں۔ مجرمانہ پس منظر والے بی جے پی لیڈران کو کابینہ میں شامل کیا جاتا ہے، اور اپوزیشن لیڈران کو ان کی تقریر کے لیے نااہل ٹھہرایا جاتا ہے۔ آج ہم آئینی جمہوریت میں ایک نئی نچلی سطح دیکھ رہے ہیں۔‘‘


اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اور سماجوادی پارٹی چیف اکھلیش یادو نے بھی راہل گاندھی کے خلاف ہوئی کارروائی پر حیرانی ظاہر کی ہے۔ انھوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’آج کانگریس کے سب سے بڑے لیڈر کی رکنیت گئی ہے۔ آج اگر اس طرح سے قانونی کارروائی ہوئی تو بی جے پی کے کئی لیڈران کی رکنیت چلی جائے گی۔ یہ جان بوجھ کر اصل ایشوز مثلاً مہنگائی اور بے روزگاری سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔ آج کانگریس لیڈر کے ساتھ جو ہوا ہے، وہ سماجوادی پارٹی لیڈران کے ساتھ بھی ہو چکا ہے۔ جب سے بی جے پی حکومت یوپی میں آئی ہے تب سے انتظامیہ کا ساتھ لے کر جھوٹے مقدمے لگوائے گئے۔ کئی ایسے مواقع آئے ہیں جب انتظامیہ اور حکومت نے مل کر سماجوادی پارٹی کے اراکین کی رکنیت ختم کر دی ہے۔ اعظم خان اور ان کے بیٹے کی بھی رکنیت اسی طرح گئی۔‘‘

مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے بھی راہل گاندھی کے خلاف ہوئی کارروائی پر اپنا رد عمل پیش کیا ہے۔ انھوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’لٹیرے آزاد ہیں اور راہل گاندھی کو سزا دی گئی ہے۔ چور کو چور کہنا گناہ ہو گیا ہے۔‘‘ شیوسینا (ادھو گروپ) کی راجیہ سبھا رکن پرینکا چترویدی نے تو راہل گاندھی کے خلاف کارروائی کو برسراقتدار طبقہ کی گھبراہٹ قرار دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اپوزیشن کے ایک لیڈر کو ہتک عزتی معاملہ میں اپیل کرنے تک کا موقع نہیں دیا گیا اور اس سے پہلے ہی ان کی رکنیت رد کر دی۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ برسراقتدار طبقہ کتنا گھبرایا اور ڈرا ہوا ہے۔ پرینکا نے مزید کہا کہ ’’راہل گاندھی بے خوف انداز میں اور بے جھجک بولتے ہیں۔ جب وہ تقریر کرتے ہیں تو ان کی مائک بند کر دی جاتی ہے۔ راہل پوری طاقت کے ساتھ اڈانی گروپ کے خلاف آواز اٹھاتے ہیں، اس لیے اڈانی بچاؤ پروگرام کے تحت ان کی رکنیت ختم کر دی گئی ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔