قومی خبریں

اندور سے کانگریس امیدوار کو دھمکیوں اور ہراسانی کے ذریعے کاغذات نامزدگی واپس لینے پر مجبور کیا گیا! جیتو پٹواری کے الزامات

جس دن اکشے کانتی بم نے اندور لوک سبھا سے کانگریس کے امیدوار کے طور پر پرچہ نامزدگی داخل کیا، اسی دن عدالت کے حکم پر 17 سال پرانے معاملے میں اکشے بم پر آئی پی سی کی دفعہ 307 لگائی گئی۔

<div class="paragraphs"><p>اکشے کانتی بم /&nbsp; تصویر:&nbsp;AkshayKantiBam@</p></div>

اکشے کانتی بم /  تصویر: AkshayKantiBam@

 

مدھیہ پردیش کی اندور لوک سبھا سیٹ سے کانگریس کے امیدوار کی نامزدگی واپس لینے اور بی جے پی میں شامل ہونے کا معاملہ کافی سنگین ہوتا جا رہا ہے۔ مدھیہ پردیش کانگریس کے صدر جیتوپٹواری نے دعویٰ کیا ہے کہ کانگریس کے امیدوار کو ایک پرانے معاملے میں آئی پی سی کی دفعہ 307 لگانے کی دھمکی دی گئی اور رات بھر ہراساں کیا گیا جس کے بعد اس نے اپنی نامزدگی واپس لی ہے۔ واضح رہے کہ اندور سے کانگریس کے امیدوار اکشے کانتی بم نے نہ صرف اپنی نامزدگی واپس لے لی بلکہ وہ کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں بھی شامل ہوگئے۔

Published: undefined

مدھیہ پردیش کانگریس کے صدر نے کہا ہے کہ اکشے بم کے خلاف ایک پرانے کیس میں آئی پی سی کی دفعہ 307 (قتل کی کوشش) شامل کی گئی تھی۔ اسے دھمکیاں دی گئیں۔ رات بھر انہیں مختلف طریقوں سے ہراساں کیا گیا جس کے بعد انہوں نے اپنی نامزدگی واپس لے لی۔ بتایا جاتا ہے کہ مقامی عدالت کی ہدایت پر اکشے بم کے خلاف 17 سال پرانے مقدمے میں قتل کی کوشش کی دفعہ شامل کی گئی تھی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ دفعہ ان کے اندور سیٹ سے نامزدگی واپس لینے کے فیصلے سے پانچ دن پہلے ہی لگائی گئی تھی۔

Published: undefined

کانگریس نے بی جے پی پر اپنے امیدواروں کو دھمکیاں دینے کا الزام لگایا اور کہا کہ جمہوریت خطرے میں ہے۔ پٹواری نے کہا کہ اسی طرح کا واقعہ سورت، گجرات میں بھی پیش آیا تھا، جہاں کانگریس کے امیدوار نیلیش کمبھانی کی نامزدگی مسترد ہونے کے بعد بی جے پی امیدوار مکیش دلال کو بلا مقابلہ فاتح قرار دیا گیا تھا۔ اکشے کانتی بم کے خلاف 4 اکتوبر 2007 کو یونس خان نامی ایک شخص کے ساتھ زمین کے تنازعہ کے دوران حملہ اور دھمکیاں دینے کے الزام میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔

Published: undefined

اس وقت یونس پر ایک گولی بھی چلائی گئی تھی لیکن پولیس نے اس وقت ایف آئی آر میں اقدام قتل کی دفعہ شامل نہیں کی تھی، مگرجس دن اکشے کانتی بم نے اندور لوک سبھا سے کانگریس کے امیدوار کے طور پر پرچہ نامزدگی داخل کیا، اسی دن عدالت کے حکم پر 17 سال پرانے معاملے میں اکشے بم پر آئی پی سی کی دفعہ 307 لگائی گئی۔ انہیں 10 مئی کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا گیا۔ کہا جا رہا ہے کہ بم نے کانگریس کے امیدوار کے طور پر نامزدگی واپس لینے کا فیصلہ اسی دباؤ میں کیا ہے۔ عدالت نے 24 اپریل کو پولیس کو ایف آئی آر میں اقدام قتل کی دفعہ شامل کرنے کی ہدایت کی تھی۔ اس کے علاوہ بم اور ان کے والد کانتی لال کو بھی 10 مئی کو سیشن کورٹ میں حاضر ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ اکشے کانتی بم پر تین الگ الگ مقدمات چل رہے ہیں۔ بم نے انتخابی حلف نامے میں بھی اس کا ذکر کیا ہے۔ حلف نامے میں انہوں نے اپنی کل جائیداد 57 کروڑ روپے بتائی تھی۔ بم پیشے سے ایک تاجرہیں جن کی سالانہ آمدنی 2.63 کروڑ روپے ہے۔ اندور سیٹ سے کل 23 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی داخل کیے تھے جن میں سے 9 امیدواروں نے اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے لیے تھے۔ اب اس سیٹ سے بی جے پی امیدوار شنکر لالوانی سمیت 14 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined