قومی خبریں

نائب صدر کا انتخاب آج، سی پی رادھا کرشنن اور بی سدرشن ریڈی کے درمیان مقابلہ

نائب صدر جمہوریہ کے انتخاب میں حکمراں این ڈی اے کے امیدوار اور موجودہ مہاراشٹر کے گورنر سی پی رادھا کرشنن کا مقابلہ اپوزیشن انڈیا الائنس کے امیدوار اور سابق سپریم کورٹ جج بی سدرشن ریڈی سے ہے

<div class="paragraphs"><p>سی پی رادھاکرشنن اور بی سدرشن ریڈی / سوشل میڈیا</p></div>

سی پی رادھاکرشنن اور بی سدرشن ریڈی / سوشل میڈیا

 

نئی دہلی: نائب صدر جمہوریہ کے انتخاب کے لیے آج ووٹنگ ہوگی، جس میں حکمراں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کے امیدوار اور موجودہ مہاراشٹر کے گورنر سی پی رادھا کرشنن کا مقابلہ اپوزیشن انڈیا الائنس کے امیدوار اور سپریم کورٹ کے سابق جج بی سدرشن ریڈی سے ہے۔ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے اراکین اس اہم انتخاب میں اپنی رائے دہی کا حق استعمال کریں گے۔

ووٹنگ کا عمل نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں صبح 10 بجے شروع ہوگا اور شام 5 بجے تک جاری رہے گا۔ اس کے بعد شام 6 بجے سے ووٹوں کی گنتی کا آغاز ہوگا اور رات تک نتائج کے اعلان کی توقع ہے۔

Published: undefined

نائب صدر کے انتخاب میں لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے موجودہ اراکین حصہ لیتے ہیں۔ اس مرتبہ کل 781 ارکان ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں، جن میں لوک سبھا کے 542 اور راجیہ سبھا کے 239 ارکان شامل ہیں۔ جیت کے لیے کسی بھی امیدوار کو کم از کم 391 ووٹ حاصل کرنے ہوں گے۔

موجودہ سیاسی مساوات کو دیکھتے ہوئے این ڈی اے کے امیدوار سی پی رادھا کرشنن کا پلڑا بھاری نظر آ رہا ہے۔ دونوں ایوانوں میں این ڈی اے اور اس کی اتحادی جماعتوں کو واضح اکثریت حاصل ہے۔ مزید برآں آندھرا پردیش کی وائی ایس آر کانگریس نے کھل کر این ڈی اے امیدوار کی حمایت کا اعلان کیا ہے، جس نے رادھا کرشنن کی پوزیشن کو اور بھی مضبوط کر دیا ہے۔

Published: undefined

دوسری جانب اوڈیشہ کی بیجو جنتا دل اور تلنگانہ کی بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) نے ووٹنگ سے دور رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان جماعتوں کے رویے نے بھی رادھا کرشنن کی جیت کے امکانات کو مزید یقینی بنا دیا ہے۔

انتخابی عمل میں ہر ووٹ کی قیمت برابر ہوتی ہے اور رائے دہی خفیہ بیلٹ کے ذریعے کی جاتی ہے۔ لوک سبھا کی کل نشستیں 543 ہیں لیکن اس وقت ایک نشست خالی ہے، جبکہ راجیہ سبھا میں کل 245 نشستوں میں سے چھ خالی ہیں۔ اس طرح آج ہونے والے انتخاب میں کل 781 ارکان حصہ لیں گے۔

Published: undefined

نائب صدر جمہوریہ کا انتخاب ملک کی سیاست میں نہایت اہمیت رکھتا ہے کیونکہ یہ عہدہ راجیہ سبھا کی صدارت سے بھی منسلک ہے۔ نائب صدر راجیہ سبھا کے ایوان بالا کے صدر کے طور پر کام کرتے ہیں اور ایوان کی کارروائی کو چلانے کی ذمہ داری سنبھالتے ہیں۔ اس لیے یہ انتخاب محض آئینی تقاضا ہی نہیں بلکہ پارلیمانی جمہوریت کے نظم و نسق کے لیے بھی کلیدی اہمیت رکھتا ہے۔

سی پی رادھا کرشنن تمل ناڈو سے تعلق رکھتے ہیں اور طویل عرصے سے سیاست میں سرگرم رہے ہیں۔ وہ لوک سبھا کے رکن رہ چکے ہیں اور مختلف ذمہ داریاں نبھانے کے بعد حال ہی میں مہاراشٹر کے گورنر کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔ دوسری جانب اپوزیشن کے امیدوار بی سدرشن ریڈی عدلیہ سے وابستہ ایک نمایاں نام ہیں اور وہ سپریم کورٹ کے جج کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined