قومی خبریں

اتراکھنڈ: بی جے پی قیادت سابق وزرائے اعلیٰ کے بیانوں سے ناراض، دونوں کو دہلی کیا گیا طلب

اتراکھنڈ بی جے پی کے ریاستی صدر مہندر بھٹ نے حال ہی میں قومی صدر جے پی نڈا سے ملاقات کی اور تمام حقائق پیش کیے، جس کے بعد پارٹی ہائی کمان نے اپنے دونوں وزرائے اعلیٰ کو ایسے بیانات پر دہلی طلب کر لیا

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

دہرادون: اتراکھنڈ میں ہر پانچ سال بعد حکومت بدلنے کے سیاسی رواج کو توڑتے ہوئے بی جے پی دوبارہ حکومت بنانے میں کامیاب ہو گئی لیکن لگتا ہے کہ اسمبلی انتخابات میں شکست کے باوجود پشکر سنگھ دھامی کو وزیر اعلیٰ بنانے کے فیصلہ کو ریاستی بی جے پی کے کئی تجربہ کار لیڈر ابھی تک ہضم نہیں کر پا رہے ہیں۔

Published: undefined

خاص طور پر بی جے پی اپنے ہی دو سابق وزرائے اعلیٰ کے بیانات سے پریشان نظر آ رہی ہے۔ پچھلی حکومت میں وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھالنے والے ترویندر سنگھ راوت لگاتار ایسے بیان دے رہے ہیں جس سے دھامی حکومت اور بی جے پی کے سامنے کئی بار غیر آرام دہ صورتحال پیدا ہوتی رہی ہے۔ حال ہی میں پارٹی کے ایک اور سابق وزیر اعلیٰ تیرتھ سنگھ راوت نے اتراکھنڈ میں جاری کمیشن کی شرح کو لے کر ایسا بیان دیا ہے جس سے اپوزیشن کانگریس کو ایک بار پھر دھامی حکومت پر حملہ کرنے کا موقع مل گیا ہے۔

Published: undefined

بتایا جا رہا ہے کہ اتراکھنڈ بی جے پی کے ریاستی صدر مہندر بھٹ نے حال ہی میں قومی صدر جے پی نڈا سے ملاقات کی اور تمام حقائق پیش کیے، جس کے بعد پارٹی ہائی کمان نے اپنے دونوں وزرائے اعلیٰ کو ایسے بیانات دینے پر دہلی طلب کر لیا گیا۔ ترویندر سنگھ راوت نے جمعرات کو جے پی نڈا سے ملاقات کی اور اپنا موقف پیش کیا، جبکہ تیرتھ سنگھ راوت بھی جلد ہی نڈا سے مل کر اپنی وضاحت پیش کر سکتے ہیں۔

Published: undefined

حالانکہ پارٹی ہائی کمان کی ان تمام کوششوں اور ناراضگی کا اظہار ان لیڈروں پر کیا اثر پڑے گا، یہ کہنا مشکل ہے، کیونکہ ترویندر سنگھ راوت پہلے بھی کئی بار نڈا سے مل چکے ہیں اور اپنی بات رکھ چکے ہیں لیکن اس کے باوجود اتراکھنڈ میں بیان بازی کا تنازعہ حل نہیں ہو رہا ہے۔ اس سب کے درمیان وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی پارٹی ہائی کمان کے سخت فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں، تاکہ ان کی حکومت کو اپنے ہی لوگوں کے سیاسی حملوں سے بچایا جا سکے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined