قومی خبریں

لکھنؤ اور نوئیڈا میں ’پولیس کمشنر سسٹم‘ نافذ کرنے کے امکانات

بی ایس پی اور ایس پی حکومتوں نے بھی ریاست میں پولس کمشنر سسٹم کے نفاذ کی کوشش کی تھی لیکن آئی اے ایس افسران نے مختلف وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے اسے نافذ نہیں ہونے دیا تھا

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

لکھنؤ: اتر پردیش میں جرائم و مجرم پیشہ افراد پر مکمل قابو حاصل کرنے کے لئے یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت والی یوپی حکومت ریاست میں مرحلہ وار طریقے سے ’’کمشنر سسٹم‘‘ کے نفاذ پر پوری سنجیدگی سے غوروخوض کرتی دکھائی دے رہی ہے۔اس بات کے امکانات بڑھ گئے ہیں کہ یوپی حکومت پہلے لکھنؤ اور نوئیڈا میں پولیس کمشنر سسٹم کو متعارف کرائے گی۔

Published: undefined

اگرچہ آفیشیل ذرائع نے جمعہ کو ایسے کسی امکانات کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک ایسے کسی بھی سسٹم کے متعارف کرائے جانے کے بارے میں کوئی بھی اطلاع نہیں ہے تاہم اس ضمن میں حتمی فیصلہ لینے کا وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو مکمل اختیار حاصل ہے۔

ملحوظ رہے کہ ریاستی راجدھانی لکھنؤ اور نوئیڈامیں کمشنر سسٹم کے نفاذ کی چہ میگوئیاں اس وقت زوروں پر پہنچ گئیں جب گذشتہ کل حکومت نے 14 آئی پی ایس افسران کے تبادلے کئے اور لکھنؤ و نوئیڈا میں ایس ایس پی کے عہدے پر ابھی تک کسی کو تعینات نہیں کیا۔ لکھنؤ کے ایس ایس پی کلاں ندھی نیتھانی کا ٹرانسفر کر کے انہیں غازی آباد کا ایس ایس پی بنادیا گیا جبکہ نوئیڈا کے ایس ایس پی ویبھو کرشنا کو معطل کردیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق آئی جی میرٹھ آلوک سنگھ اور آئی جی لکھنؤ ایس کے بھگت سنگھ کو دونوں اضلاع کے ایس ایس پی کا چارج سنبھالنے کو کہا گیا ہے۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ پولیس کمشنر سسٹم ، کمشنر کے عہدے پر تعینات آئی پی ایس رینک کے انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) کو مجسٹریل پاور کے ساتھ ساتھ مزید طاقتو بناتا ہے۔ اس سے قبل بی ایس پی اور ایس پی حکومتوں نے جب ریاست میں اس سسٹم کے نفاذ کی کوشش کی تو آئی اے ایس افسران نے مختلف وجوہات کاحوالہ دیتے ہوئے اسے نافذ نہیں ہونے دیا تھا۔

پولیس کمشنر سسٹم اترپردیش اور بہار کے ماسوا ملک کے 15 ریاستوں کے 71 شہروں میں نافذ ہے۔ابھی تک مجسٹیریل پاور آئی اے ایس افسران کے پاس ہوتے ہیں اورکمشنر سسٹم آئی پی ایس افسران کو بھی اسکا مجاز بناتا ہے۔

Published: undefined

سابقہ یوپی حکومتوں نے بھی اسےمتعدد بار نافذ کرنے کی کوشش کی تھی یہاں تک کہ اس کا پوراخاکہ بھی تیار کرلیا گیا تھا لیکن آئی اے ایس اور آئی پی ایس افسران کے آمنے سامنے آجانے کی وجہ سے ایسا ممکن نہیں ہوسکا تھا۔دسمبر 2018 میں یوپی کے سابق گورنر رام نائیک نے بھی ریاستی حکومت کو پولیس کمشنرسسٹم متعارف کرانے کے بارے میں سنجیدگی سے غور وخوض کرنے کا مشورہ دیا تھا۔

سابق گورنر نے یوپی میں نظم ونسق کے بہتری کے لئے اس سسٹم کو معاون بتاتے ہوئے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی موجودگی میں یہ تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ تھا ریاستی حکومت کو اس سسٹم کو پہلے لکھنؤ،کانپوراور غازی آباد میں نافذ کر کے اس کا تجربہ کرنا چاہئے۔ ان شہروں کی آبادی 20 لاکھ سے زیادہ ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined