افغانستان میں خوفناک سڑک حادثہ، 17 بچوں سمیت 71 افراد کی موت

ہرات صوبہ میں یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب ایک مسافر بس ٹرک اور موٹر سائیکل سے ٹکرانے کے بعد آگ کی نذر ہو گئی۔ بس میں ایران سے جلاوطن کیے گئے افغان شہری سوار تھے۔

<div class="paragraphs"><p>ہرات سڑک حادثے میں جلتی ہوئی بس۔ ویڈیو گریب ’ایکس‘</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

افغانستان کے مغربی صوبہ ہرات میں بدھ کو ایک دردناک سڑک حادثہ پیش آیا جس میں 17 بچوں سے 71 لوگوں کی موت ہو گئی۔ یہ حادثہ اس وقت ہوا جب ایک مسافر بس ٹرک اور موٹر سائیکل سے ٹکرانے کے بعد آگ کی نذر ہو گئی۔ صوبائی حکومت کے ترجمان احمد اللہ متقی نے ’ایکس‘ پر اس واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے اسے حالیہ وقت کا سب سے جان لیوا سڑک حادثہ بتایا۔ انہوں نے کہا- ’’ہرات میں بس کے ٹرک اور موٹر سائیکل سے ٹکرانے کے بعد 71 لوگوں کی جان گئی۔‘‘

سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں بس آگ کی آغوش میں جاتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے اور آس پاس کھڑے لوگ گھبرائے ہوئے ہیں۔ صوبائی افسر محمد یوسف سعیدی نے اے ایف پی سے کہا کہ بس میں ایران سے جلاوطن کیے گئے افغان شہری سوار تھے، جو اسلام کلا بارڈر پار کرکے کابل کی طرف جا رہے تھے۔ سعیدی نے بتایا کہ بس میں سوار سبھی مسافر تارکین وطن تھے جنہوں نے اسلام کلا سے سفر شروع کیا تھا۔


ترجمان احمد اللہ متقی نے بتایا کہ حادثہ ہرات شہر کے باہر گزارہ ضلع میں بس کی انتہائی تیز رفتار اور لاپروائی کی وجہ سے ہوا۔ بس پہلے موٹر سائیکل سے ٹکرائی اور پھر ایندھن سے بھرے ٹرک سے ٹکرانے کے بعد آگ کے شعلوں میں تبدیل ہو گئی۔ پولیس نے بتایا کہ بس میں سوار لوگوں میں صرف 3 کی جان بچ سکی ہے جبکہ ٹرک اور موٹرسائیکل پر سوار 4 لوگ بھی مہلوکین میں شامل ہیں۔ اے ایف پی کے ایک صحافی نے حادثے کے بعد سڑک پر جلتی ہوئی بس اور دیگر دو گاڑیوں کے تباہ شدہ باقیات دیکھے۔

بی بی سی کے مطابق افغانستان میں سڑک حادثے عام بات ہیں۔ اس کی اہم وجہ دہائیوں سے جاری لڑائی کے بعد خراب سڑکیں، ہائی وے پر خطرناک ڈرائیونگ اور ضابطوں پر سختی سے عمل نہیں کرنا ہے۔ گزشتہ سال دسمبر میں سینٹرل افغانستان میں ایندھن اور ٹینکر اور ٹرک سے جڑے دو حادثوں میں کم سے کم 52 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔


واضح رہے کہ حال کے مہینوں میں ایران کی دباؤ پر مبنی پالیسی کی وجہ سے لاکھوں افغانی تارکین وطن ملک واپس ہو رہے ہیں۔ اقوام متحدہ مائیگریشن ایجنسی کے مطابق اس سال اب تک ایران اور پاکستان سے 1.6 ملین سے زیادہ لوگ واپس ہو چکے ہیں۔ ایرانی افسروں نے تحفظ سے متعلق خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے ہزاروں افغانیوں کو جبراً ملک سے باہرکرنا شروع کر دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔