دہلی کے 50 اسکولوں کو ملی بم سے اڑانے کی دھمکی، لوگوں میں دہشت، کیمپس کرائے گئے خالی

مالویہ نگر کے ایس کے وی حوض رانی اور کرول باغ کے آندھرا اسکول کو بھی دھمکی بھرا ای میل  ملا ہے۔ پولیس اور بم ڈسپوزل دستوں کی تلاشی مہم میں ابھی تک کوئی مشتبہ چیز نہیں ملی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب ’یوٹیوب‘</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

راجدھانی دہلی میں اسکولوں کو بم سے اڑانے کی دھمکی ملنے کا سلسلہ ختم نہیں ہو رہا ہے۔ بدھ کی صبح 50 سے زائد اسکولوں کو پھر اسی طرح کی دھمکی دی گئی ہے۔ مالویہ نگر کے ایس کے وی حوض رانی اور کرول باغ کے آندھرا اسکول کو بھی دھمکی بھرا ای میل  ملا۔ اس میل سے محض 48 گھنٹے پہلے دہلی کے 32 اسکولوں کو اسی طرح کی فرضی دھمکیاں مل چکی ہیں۔

دہلی میں آج اسکولوں کو دھمکی کے ای میل ملنے کے بعد بڑے پیمانے پر دہشت پھیل گئی اور اسکولوں کو فوری طور پر خالی کرانے کی مہم چلائی گئی۔ اسکول انتظامیہ اور افسروں نے مستعدی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جانچ تیز کردی۔ پولیس اور بم ڈسپوزل دستے بھی اسکولوں میں جانچ کے لیے پہنچے۔ بعد میں افسروں نے تصدیق کی کہ یہ ای میل فرضی تھے۔


’دینک جاگرن‘ کی خبر کے مطابق دہلی پولیس نے بتایا کہ خود کو ’آتنک وادی 111‘ بتانے والے گروپ نے ڈی اے وی پبلک اسکول، فیتھ اکادمی، دون پبلک اسکول، سروودیہ ودیالیہ اور دیگر اسکولوں کو ای میل بھیج کر 25000 ڈالر کی مانگ کی۔ اسی گروپ نے 18 اگست کو بھی کئی اسکولوں کو بم کی دھمکی بھیجنے کے بعد مبینہ طور پر کرپٹو کرنسی میں 5000 ڈالر کی مانگ کی تھی۔

ای میل میں لکھا تھا- ’’ہم نے آپ کے آئی ٹی سسٹم میں سیندھ لگائی ہے، طلبا اور ملازمین کا ڈاٹا نکالا ہے اور سبھی سیکوریٹی کیمروں کو نقصان پہنچایا ہے۔ ہم آپ کی سرگرمیوں پر رئیل-ٹائم نظر رکھ رہے ہیں۔ 48 گھنٹوں کے اندر 2000 امریکی ڈالر ایتھوریم پتے پر منتقل کریں، ورنہ ہم بم دھماکہ کر دیں گے۔‘‘


واضح رہے کہ دو دن پہلے بھی دہلی کے 32 اسکولوں کو اسی طرح کی دھمکی والے ای میل ملے تھے۔ حالانکہ جانچ کے بعد یہ دھمکیاں جھوٹی نکلیں لیکن اس سے طلبا اور اسکول سے جڑے تمام لوگوں کو بہت پریشانی ہوئی۔ مسلسل مل رہی ان دھمکیوں سے اسکول میں بچوں کے تحفظ کو لے کر فکرمندی بڑھ گئی ہے۔ سیکوریٹی ایجنسیاں ان دھمکی بھرے ای میل کے ذرائع کی جانچ کر رہی ہیں تاکہ ذمہ دار لوگوں کا پتہ لگایا جا سکے۔ مسلسل ایسے معاملے سامنے آ رہے ہیں جن میں بم کی دھمکی اسکولوں کو دی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔