قومی خبریں

والد نے بیٹی سے کہا ’اسکول مت جاؤ، گھر سونا ہو جائے گا‘، غصے میں بیٹی نے لگا لی پھانسی!

والد سمن چودھری کسی کام سے گھر سے باہر گئے تھے جب 12 سالہ رادھا رانی نے پلنگ پر چڑھ کر پنکھے سے دوپٹہ باندھا اور اس پر جھول گئی۔

خودکشی، علامتی تصویر
خودکشی، علامتی تصویر 

بہار میں ایک 12 سالہ بچی کی خودکشی کا معاملہ سامنے آیا ہے جس کے بارے میں سن کر سبھی حیران ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ بچی کے والد نے جب دیکھا کہ گھر میں کوئی نہیں ہے تو بیٹی سے اسکول نہ جانے کی گزارش کی۔ لیکن یہ گزارش بیٹی کو ناگوار گزری اور اس نے پھانسی کے پھندے سے جھول کر اپنی جان دے دی۔

Published: undefined

معاملہ بہار کے کھگڑیا ضلع کا ہے۔ پربتّا تھانہ علاقہ واقع سراج پور گاؤں کے باشندہ سمن چودھری اسکول ٹیچر ہیں۔ بدھ کے روز ان کی بیوی بھاگلپور کچھ خریداری کرنے کے لیے جا رہی تھی۔ ماں نے بیٹی سے کہا تھا کہ ’’تم اسکول چلی جانا، میں بھاگلپور بازار کرنے جا رہی ہوں۔‘‘ بیٹی جب اسکول جانے کی تیاری کرنے لگی تو والد نے کہا ’’تم آج اسکول مت جاؤ، یہاں کوئی نہیں ہے۔ گھر سونا ہو جائے گا۔‘‘ والد کی یہ بات بیٹی کو پسند نہیں آئی اور اس نے ایسا قدم اٹھا لیا جس پر والدین کے ساتھ ساتھ آس پڑوس کے لوگ بھی حیران اور غمزدہ ہیں۔

Published: undefined

میڈیا رپورٹس کے مطابق والد کسی کام سے گھر سے باہر گئے تھے جب 12 سالہ رادھا رانی نے پلنگ پر چڑھ کر پنکھے سے دوپٹہ باندھا اور اس پر جھول گئی۔ کسی کام سے اس کے گھر پہنچے پڑوسی نے یہ منظر دیکھا تو فوراً سمن چودھری کو فون کر جانکاری دی۔ والد دوڑتے ہوئے گھر پہنچے، لیکن تب تک بیٹی کی سانسیں تھم چکی تھیں۔

Published: undefined

اس واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پربتّا تھانہ پولیس جائے وقوع پر پہنچی اور لاش کو اپنے قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا۔ بچی کے گلے پر کالا نشان دکھائی دے رہا تھا جس پر پولیس نے تشویش کا اظہار کیا اور سبھی زاویہ سے اس معاملے کی جانچ کرنے کا فیصلہ کیا۔ مقامی تھانہ دار نے میڈیا کو بتایا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ ملنے کے بعد ہی پولیس بچی کی موت کی اصل وجہ بتا پائے گی۔ پولیس پڑوسیوں کے ساتھ ساتھ والدین سے بھی پوچھ تاچھ کر رہی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined