قومی خبریں

جے پور: چند منٹوں میں گاڑیاں راکھ ہو گئیں، اڑتے پرندے بھی جھلس گئے

کچھ لوگوں کا کہنا تھا کہ آگ کے شعلوں سے اڑتے پرندے بھی جھلس گئے ۔ اس واقعے میں ہائی وے کے کنارے ایک پائپ فیکٹری کو نقصان پہنچا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ آئی اے این ایس</p></div>

تصویر بشکریہ آئی اے این ایس

 

راجستھان کے دارالحکومت جے پور میں جمعہ کی صبح ایک المناک حادثہ پیش آیا۔ جے پور-اجمیر ہائی وے پر ایل پی جی ٹینکر اور ٹرک کے درمیان تصادم ہوا۔ اس کے بعد زبردست آگ بھڑک اٹھی۔ لگ بھگ 40 گاڑیاں اس آگ کی لپیٹ میں آگئیں۔ اس واقعے میں 12 افراد کی موت ہو گئی، جب کہ متعدد افراد زخمی ہوئے۔

Published: undefined

ریاست کے وزیر صحت گجیندر سنگھ کھمسر نے کہا کہ زخمیوں میں سے تقریباً نصف کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔ جائے وقوعہ پر موجود جے پور کے پولیس کمشنر بیجو جارج جوزف نے بتایا کہ تصادم میں ایل پی جی ٹینکر کا آؤٹ لیٹ نوزل ​​خراب ہوگیا جس کی وجہ سے گیس لیک ہوئی اور آگ لگ گئی۔ حکام کے مطابق حادثہ صبح 5.30 بجے کے قریب پیش آیا۔

Published: undefined

پولیس کمشنر بیجو جارج جوزف نے بتایا کہ ٹینکر کے پیچھے کھڑی گاڑیوں میں آگ لگ گئی۔ اس کے علاوہ مخالف سمت سے آنے والی دیگر گاڑیاں بھی آگ کی لپیٹ میں آگئیں اور آپس میں ٹکرا گئیں۔ گیس لیکیج کے باعث آگ تیزی سے پھیل گئی جس کی وجہ سے قریبی گاڑیوں میں بیٹھے لوگوں کو باہر نکلنے کا موقع نہیں ملا۔ زخمیوں کو 25 سے زیادہ ایمبولینسوں میں جے پور کے ایس ایم ایس اسپتال لے جایا گیا۔ راجستھان حکومت نے مرنے والوں کے لواحقین کو 5 لاکھ روپے اور زخمیوں کو ایک لاکھ روپے کی امداد کا اعلان کیا ہے۔

Published: undefined

دھوئیں کی وجہ سے مقامی لوگوں نے آنکھوں میں خارش اور سانس لینے میں دشواری کی شکایت کی۔ کچھ لوگوں کا کہنا تھا کہ آگ کے شعلوں سے اڑتے پرندے بھی جھلس گئے، موقع کے قریب کچھ پرندے مردہ پائے گئے۔ اس واقعے میں ہائی وے کے کنارے ایک پائپ فیکٹری کو نقصان پہنچا ہے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ آگ کے شعلے جائے وقوعہ سے تقریباً ایک کلومیٹر دور سے دکھائی دے رہے تھے۔ آسمان پر گہرا سیاہ دھواں تھا اور ایمبولینسز اور فائر بریگیڈ کی گاڑیاں جائے حادثہ کی طرف روانہ ہوگئیں۔ طالب علموں کو لینے کے لیے جا رہے ایک اسکول وین ڈرائیور نے سڑک پر ایک شخص کو آگ کی لپیٹ میں دیکھا۔

Published: undefined

فائر ڈپارٹمنٹ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ ابتدائی معلومات کی بنیاد پر مانسروور سے کچھ فائر ٹینڈر موقع پر پہنچے، لیکن بعد میں دیگر اسٹیشنوں سے بھی مزید ٹینڈر بھیجے گئے۔ واقعہ کی تحقیقات کے لیے ریجنل ٹرانسپورٹ آفس کی ایک ٹیم بھی موقع پر پہنچ گئی اور فورنسک  سائنس لیبارٹری کی ٹیموں نے نمونے اکٹھے کیے ۔(انپٹ بشکریہ  نیوز پورٹل ’آج تک‘)

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined