غزہ میں جنگ بندی کی کھلی خلاف ورزی، اسرائیلی بمباری میں 24 بچوں سمیت 90 سے زیادہ فلسطینی جان بحق

اسرائیلی فضائیہ نے نیتن یاہو کے حکم پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غزہ میں شدید بمباری کی، جس میں 90 سے زائد فلسطینی جان بحق ہوئے۔ جان گنوانے والوں میں 24 بچے بھی شامل ہیں

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

غزہ پر اسرائیلی افواج کی تازہ بمباری میں کم از کم 90 سے زائد فلسطینی شہری جان بحق ہو گئے ہیں، جن میں 24 بچے بھی شامل ہیں۔ یہ حملے امریکہ کی ثالثی میں طے پانے والی جنگ بندی کے واضح خلاف ورزی کے طور پر سامنے آئے ہیں۔ الجزیرہ نے غزہ کے طبی ذرائع کے حوالہ سے رپورٹ کیا ہے کہ سب سے زیادہ جانی نقصان وسطی غزہ میں ہوا ہے۔

’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے بدھ کی رات سے جمعرات کی صبح تک غزہ کے مختلف علاقوں پر وحشیانہ حملے کیے۔ صرف وسطی غزہ میں 42 فلسطینی شہید ہوئے، جن میں ایک ہی خاندان کے 18 افراد شامل تھے، جن میں بچے، والدین اور بزرگ ایک ہی حملے میں لقمہ اجل بن گئے۔ شمالی غزہ میں 31 جبکہ جنوبی حصے میں 18 افراد جاں بحق ہوئے۔

غزہ کے الدیر البلح علاقے میں اسرائیلی ڈرون طیاروں نے پناہ گزینوں کے خیمے پر حملہ کیا، جس میں 5 افراد شہید ہوئے۔ بعد ازاں، الاقصیٰ شہداء اسپتال کے ذرائع نے تصدیق کی کہ جنوبی دیر البلح میں ایک گھر پر بمباری سے مزید دو افراد جاں بحق اور دو زخمی ہوئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے ان حملوں کا براہِ راست حکم اس وقت دیا جب رفح میں ایک اسرائیلی فوجی ہلاک ہوا۔ اسرائیلی نیوز چینل 12 کے مطابق نیتن یاہو نے ان حملوں سے قبل امریکہ کو اس فیصلے سے آگاہ کیا تھا۔ اسرائیل کے وزیر دفاع یسرائیل کاٹس نے دعویٰ کیا کہ یہ کارروائیاں حماس کی جانب سے مبینہ خلاف ورزیوں کے جواب میں کی گئیں، تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جنگ دوبارہ شروع کرنے کا ارادہ نہیں۔


حماس کے ترجمان نے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کی تنظیم امریکہ، قطر، مصر اور ترکی کی ثالثی میں طے پانے والے امن معاہدے کی مکمل پاسداری کر رہی ہے۔ حماس کے مطابق اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کے بعد سے اب تک کم از کم 125 مرتبہ خلاف ورزی کی ہے۔

غزہ کے سرکاری میڈیا دفتر نے بتایا کہ اسرائیلی بمباری میں گزشتہ شب سے اب تک 94 فلسطینی شہری شہید ہو چکے ہیں، جن میں 24 بچے شامل ہیں۔ سول ڈیفنس ایجنسی کے ترجمان محمد باسل نے بتایا کہ قابض افواج نے تین مختلف مقامات پر بمباری کی، جس سے خوف و ہراس کی فضا قائم ہے۔

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل کے تازہ حملوں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے ’جوابی کارروائی‘ کی ہے، تاہم انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’جنگ بندی خطرے میں نہیں‘ اور حماس کو ’ذمہ داری سے پیش آنا ہوگا۔‘

غزہ میں اسپتال زخمیوں سے بھر گئے ہیں، جبکہ شہری آبادی میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ گزشتہ رات کی بمباری کو غزہ کے شہری گزشتہ برس کی جنگ کے ابتدائی ہفتوں کے بعد کی سب سے ہولناک رات قرار دے رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔