قومی خبریں

دہلی پولیس کمشنر راکیش استھانا کی تقرری کو چیلنج کرنے والی درخواست خارج

ہائی کورٹ نے مرکزی حکومت، راکیش استھانا اور درخواست گزاروں کے دلائل سننے کے بعد اپنا فیصلہ دیا۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس 

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے منگل کے روز انڈین پولیس سروس (آئی پی ایس) گجرات کیڈر کے افسر راکیش استھانا کی دہلی پولیس کمشنر کے عہدہ پر تقرری کو چیلنج کرنے والی ایک درخواست خارج کر دی۔ چیف جسٹس ڈی این پٹیل اور جسٹس جیوتی سنگھ کی بنچ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد اپنا فیصلہ سنایا۔

Published: undefined

ایڈوکیٹ صدر عالم نے دہلی ہائی کورٹ میں ایک مفاد عامہ کی درخواست دائر کی تھی جس میں آئی پی ایس راکیش استھانا کی دہلی پولیس کمشنر کے عہدہ پر تقرری کو چیلنج کرتے ہوئے اسے قانون کے خلاف قرار دیا تھا۔ اس معاملے میں سینئر ایڈوکیٹ پرشانت بھوشن نے ایک رضاکار تنظیم (این جی او) کی جانب سے سینٹر فار پبلک انٹریسٹ لیٹی گیشن (سی پی آئی ایل) کی طرف سے ایک مداخلت کی درخواست دائر کی تھی۔

Published: undefined

اس سے قبل پرشانت بھوشن نے بھی راکیش استھانا کی تقرری کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ ہائی کورٹ نے مرکزی حکومت، راکیش استھانا اور درخواست گزاروں کے دلائل سننے کے بعد اپنا فیصلہ دیا۔ استھانا کے ریٹائرمنٹ سے کچھ دن پہلے مرکزی وزارت داخلہ نے انہیں سروس میں توسیع کے ساتھ دہلی پولیس کا کمشنر مقرر کیا تھا۔ مرکزی حکومت کی جانب سے کہا گیا کہ دہلی کے خاص حالات اور مستقبل کے سیکورٹی چیلنجز کو مدنظر رکھتے ہوئے ماضی میں بھی بہت سی ایسی تقرریاں کی گئی ہیں۔

Published: undefined

سماعت کے دوران درخواست گزار صدر عالم کی جانب سے پیش ہونے والے سینئر ایڈوکیٹ بی ایس بگا نے ’پرکاش سنگھ بنام یونین آف انڈیا‘ میں سپریم کورٹ کے فیصلے کا حوالہ دیا اور کہا کہ راکیش استھانا کے ریٹائرمنٹ سے چار دن قبل یہ عہدہ دیا جانا قانون کے خلاف ہے۔ مرکزی حکومت کی جانب سے پیش ہونے والے سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے دلیل دی کہ پولیس کمشنر کے عہدہ پر راکیش استھانا کی تقرری کے معاملے میں ’پرکاش سنگھ بنام یونین آف انڈیا' لاگو نہیں ہوتا۔ انہوں نے استدلال کیا کہ دہلی قومی دارالحکومت علاقہ ہے جبکہ ’پرکاش سنگھ بنام یونین آف انڈیا‘ کیس کا فیصلہ ریاستی پولیس سربراہ کی تقرری سے متعلق ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined