قومی خبریں

"مودی جی نے کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن..."

کانگریس لیڈر راہل گاندھی کا کہنا ہے کہ مودی حکومت کے ذریعہ 'سیاہ' قوانین کسان-زراعتی مزدور کا معاشی استحصال کرنے کے لیے بنائے جا رہے ہیں۔ یہ زمینداری کی نئی شکل ہے۔

راہل گاندھی
راہل گاندھی 

کورونا وبا کی آڑ میں مودی حکومت کے ذریعہ 'کسانوں کی مصیبت' کو 'پونجی پتیوں کے مواقع' میں بدلنے کو لے کر کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے بھی مودی حکومت پر حملہ کیا ہے۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے زراعت اور زراعتی کاروبار سے متعلق مرکزی حکومت کے ذریعہ لائے گئے تین قوانین کو لے کر مرکز کو گھیرا ہے۔ راہل گاندھی نے ٹوئٹ کر حملہ بولتے ہوئے لکھا "مودی جی نے کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ لیکن مودی حکومت کے 'سیاہ' قانون کسان-زراعتی مزدور کا معاشی استحصال کرنے کے لیے بنائے جا رہے ہیں۔

Published: undefined

راہل گاندھی نے آگے کہا کہ "یہ 'زمینداری' کی نئی شکل ہے اور مودی جی کے کچھ 'دوست' نئے ہندوستان کے 'زمیندار' ہوں گے۔" انھوں نے ٹوئٹ کے آخر میں یہ بھی لکھا کہ "زراعت منڈی ہٹی، ملک کی فوڈ سیکورٹی مٹی۔" غورطلب ہے کہ مودی حکومت کے ذریعہ لائے گئے ان قوانین کا کانگریس پہلے دن سے ہی مخالفت کر رہی ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ مودی حکومت پہلے زمین قبضہ کرنے کے لیے آرڈیننس لائی اور اب زراعت پر قبضہ کے لیے یہ سیاہ قوانین لائی ہے۔

Published: undefined

اس سے قبل بھی 14 ستمبر کو پارٹی لیڈر راہل گاندھی نے ٹوئٹ کیا تھا جس میں لکھا تھا کہ "کسان ہی ہیں جو خریداری خوردہ میں اور اپنی مصنوعات کی فروخت تھوک قیمت میں کرتے ہیں۔ مودی حکومت کے تین 'سیاہ' آرڈیننس کسان'زراعتی مزدور پر خطرناک حملہ ہیں تاکہ نہ تو انھیں ایم ایس پی و حق ملیں اور مجبوری میں کسان اپنی زمین پونجی پتیوں کو فروخت کر دیں۔"

Published: undefined

واضح رہے کہ مرکزی حکومت نے پیر کے روز زراعتی سیکٹر سے متعلق تین آرڈیننس کو پیش کیا۔ یہ آرڈیننس کسانوں کی مصنوعات، تجارت اور کامرس آرڈیننس، قیمت یقین دہانی اور زراعتی خدمت بل پر کسان (خودمختاری اور تحفظ) سمجھوتہ بل اور ضروری اشیاء (ترمیمی) بل کو پیش کیا جو اس سے متعلق آرڈیننس کی جگہ لیں گے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined