قومی خبریں

لکھیم پور تشدد: مہلوکین کے کنبہ کی مدد کے لیے پنجاب-چھتیس گڑھ حکومت نے بڑھایا ہاتھ، 50-50 لاکھ روپے دینے کا اعلان

چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل اور پنجاب کے وزیر اعلیٰ چرنجیت سنگھ چنّی نے سبھی مہلوکین کے اہل خانہ کو 50-50 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔

تصویر ویپن
تصویر ویپن 

لکھیم پور تشدد میں مارے گئے کسانوں اور صحافی کے اہل خانہ کی مدد کے لیے کانگریس حکومت آگے آئی ہے۔ چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل اور پنجاب کے وزیر اعلیٰ چرنجیت سنگھ چنی نے سبھی مہلوکین کے گھر والوں کو 50-50 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔ بھوپیش بگھیل اور چرنجیت چنّی نے یہ اعلان لکھنؤ پہنچنے کے بعد کیا۔

Published: undefined

لکھنؤ میں پنجاب کے وزیر اعلیٰ چرنجیت سنگھ چنّی نے کہا کہ جن کسانوں کی موت ہوئی ہے، صحافی سمیت ہر کنبہ کو ہم پنجاب حکومت کی طرف سے 50 لاکھ روپے دیں گے۔ انھوں نے مزید کہا کہ میں آج راہل گاندھی کی قیادت میں لکھنؤ پہنچا ہوں۔ جائے وقوع پر جانا ہے۔ کسانوں اور صحافی کا قتل کیا گیا، اس کا مجھے افسوس ہے۔ یہ سب منصوبہ بندی کے ساتھ ہوا اور کسانوں کو مارا جائے گا تو ہم خاموش نہیں بیٹھ سکتے۔

Published: undefined

علاوہ ازیں لکھیم پور کھیری واقعہ کو لے کر چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ متاثرہ کنبوں کے ساتھ پورا ہندوستان کھڑا ہے۔ چھتیس گڑھ حکومت کی جانب سے ہر متاثرہ کسانوں کے کنبہ کو 50 لاکھ روپے اور متاثرہ صحافی کے کنبہ کو بھی 50 لاکھ روپے دیئے جائیں گے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ راہل گاندھی کو پرینکا گاندھی سے ملنے کے لیے سیتاپور اور وہاں سے لکھیم پور جانے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ راہل گاندھی کے ساتھ پنجاب کے وزیر اعلیٰ چنّی اور چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل بھی لکھنؤ پہنچے ہوئے ہیں۔ راہل گاندھی پہلے سیتاپور جائیں گے اور پرینکا گاندھی سے ملیں گے، پھر وہاں سے دونوں لکھیم پور کے لیے نکلیں گے۔

Published: undefined

راہل گاندھی کے لکھنؤ پہنچتے ہی پرینکا گاندھی کو بھی سیتاپور کے عارضی جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔ انھیں اتوار کی دیر رات لکھیم پور جاتے ہوئے حراست میں لیا گیا تھا۔ انھیں 36 گھنٹے حراست میں رکھنے کے بعد منگل کو دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined