’بی جے پی سے بیٹی بچاؤ‘، انکیتا بھنڈاری اور دیگر خواتین پر ظلم کے خلاف کانگریس نے پھر اٹھائی آواز

کانگریس نے تلخ انداز اختیار کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت میں خواتین کی عزت مسخ کی جاتی ہے۔ خواتین کے احترام کا ڈھونگ کرنے والے نریندر مودی اور ان کی حکومتوں کو شرم آنی چاہیے۔

<div class="paragraphs"><p>اناؤ عصمت دری متاثرہ کے لیے انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے کینڈل مارچ کا منظر، تصویر ویپن/قومی آواز</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

’’پچھلے 4 دنوں میں عصمت دری کرنے والے کو ضمانت مل گئی، قتل کیس میں قومی جنرل سکریٹری کا نام آ گیا، مدھیہ پردیش کی سیاستداں کے بیٹے نے عصمت دری کی جس کے بعد متاثرہ نے خودکشی کی کوشش کی... اور یہ سب بی جے پی لیڈران کے کارنامے ہیں۔‘‘ یہ حملہ کانگریس نے ایک ویڈیو کے ذریعہ مرکز کی مودی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کیا ہے۔ یہ ویڈیو کانگریس نے اپنے آفیشیل ’ایکس‘ ہینڈل پر شیئر کی ہے، جس کا عنوان دیا ہے ’ہر عصمت دری کرنے والے کا ایک پتہ– بی جے پی‘۔

اس ویڈیو میں ان 3 واقعات کا ذکر کیا گیا ہے، جو گزشتہ تین چار دنوں سے سرخیوں میں ہیں۔ پہلا معاملہ اناؤ عصمت دری سے جڑا ہے، جس کے قصوروار کلدیپ سینگر کو دہلی ہائی کورٹ کے ذریعہ ضمانت دے دی گئی۔ ویڈیو میں اس کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ’’اناؤ عصمت دری کیس میں سابق بی جے پی رکن اسمبلی کلدیپ سنگھ سینگر کو ضمانت مل گئی۔ متاثرہ نے خود اس کے خلاف احتجاج کیا تو مودی حکومت کی پولیس اسے بربریت سے گھسیٹتی ہوئی لے گئی۔‘‘


انکیتا بھنڈاری قتل معاملہ میں بی جے پی جنرل سکریٹری دُشینت کمار گوتم کا نام آنے سے الگ سیاسی ہلچل مچی ہوئی ہے۔ ویڈیو میں اس تعلق سے کہا گیا ہے کہ ’’بی جے پی کے سابق رکن اسمبلی سریش راٹھوڑ کے مطابق انکیتا بھنڈاری کو جس وی آئی پی کے ساتھ جسمانی رشتہ بنانے کا دباؤ بنایا جا رہا تھا وہ کوئی اور نہیں بلکہ نریندر مودی کا بے حد خاص دُشینت کمار گوتم ہے۔ بی جے پی کا قومی جنرل سکریٹری، اتراکھنڈ کا انچارج۔‘‘ کانگریس نے یہ بھی یاد دلایا کہ غلط کاری سے منع کیے جانے کے بعد انکیتا کا قتل کر دیا گیا تھا۔

تیسرا معاملہ مدھیہ پردیش سے تعلق رکھتا ہے، جہاں ایک خاتون بی جے پی لیڈر کے بیٹے پر عصمت دری کا سنگین الزام عائد کیا گیا ہے۔ کانگریس کے ذریعہ جاری ویڈیو میں بتایا گیا ہے کہ ’’مدھیہ پردیش کے شیوپوری میں بی جے پی کی سینئر لیڈر گایتری شرما کے بیٹے نے ایک لڑکی کو شادی کا جھانسا دے کر کئی بار عصمت دری کی۔ متاثرہ نے انصاف کا مطالبہ کیا لیکن کوئی سماعت نہیں ہوئی۔ تنگ آ کر لڑکی نے زہر کھا کر خودکشی کی کوشش کی۔‘‘ اس میں یہ بھی مطلع کیا گیا ہے کہ ’’معاملہ سامنے آیا تو عصمت دری کرنے والے کو بچانے کے لیے بی جے پی کا پورا سسٹم فعال ہو گیا۔ متاثرہ کو ڈرایا دھمکایا گیا، اس پر شکایت واپس لینے کا دباؤ بنانے لگے۔‘‘


ویڈیو کے آخر میں وزیر اعظم مودی اور بی جے پی حکومت کو نشانے پر لیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ’’اناؤ ہو یا بی ایچ یو، چنمیانند ہو یا پرجول ریونّا، منی رتنا ہو یا رام دلار گوڑ، سارے عصمت دری کرنے والے، خاتون مخالف عناصر بی جے پی میں جا کر بیٹھ جاتے ہیں۔ ایسا اس لیے کیونکہ یہی بی جے پی کا کردار اور چہرہ ہے۔‘‘ کانگریس نے مدھیہ پردیش معاملہ پر مزید ایک سوشل میڈیا پوسٹ جاری کی جس میں تلخ انداز اختیار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ’’یہی بی جے پی کا کردار اور چہرہ ہے، جہاں خواتین کی عزت مسخ کی جاتی ہے اور انصاف مانگنے پر ان کی آواز دبانے کی کوشش ہوتی ہے۔ خواتین کے احترام کا ڈھونگ کرنے والے نریندر مودی اور ان کی حکومتوں کو شرم آنی چاہیے۔‘‘

اس درمیان انڈین یوتھ کانگریس نے اناؤ عصمت دری متاثرہ کو انصاف دلانے کا مطالبہ کرتے ہوئے راجدھانی دہلی میں ’کینڈل مارچ‘ نکالا۔ اس مارچ کی قیادت انڈین یوتھ کانگریس کے انچارج منیش شرما اور انڈین یوتھ کانگریس کے قومی صدر اودے بھانو چب نے کی۔ مارچ میں انڈین یوتھ کانگریس کی بڑی تعداد دیکھنے کو ملی، جن میں خواتین کی بھی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔ انڈین یوتھ کانگریس نے کہا کہ یہ ’کینڈل مارچ‘ صرف خراج عقیدت نہیں ہے، بلکہ اس حکومت سے براہ راست سوال ہے جو جرائم پیشوں کو تحفظ فراہم کرتی ہے اور انصاف کا مطالبہ کرنے والی متاثرہ کو سڑک پر اترنے کے لیے مجبور کرتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔