فائل تصویر آئی اے این ایس
دہلی اسمبلی انتخابات میں عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کی عبرتناک شکست کے بعد پارٹی کے سابق رہنما اور سینئر وکیل پرشانت بھوشن نے اروند کیجریوال پر سخت حملہ کیا ہے۔ پرشانت بھوشن نے شکست کو عام آدمی پارٹی کے لیے 'اختتام کی شروعات' قرار دیتے ہوئے کہا کہ کیجریوال نے پارٹی کو اس کے بنیادی نظریے سے بھٹکا دیا اور اسے 'بدعنوان تنظیم' میں تبدیل کردیا۔
Published: undefined
سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر ایک پوسٹ میں، پرشانت بھوشن نے الزام لگایا کہ کیجریوال نے شفافیت، جوابدہی اور متبادل سیاست کے اصولوں کو چھوڑ دیا ہے اور پارٹی کو ایک آمرانہ اور مبہم تنظیم میں تبدیل کر دیا ہے۔
Published: undefined
انہوں نے 'شیش محل' تنازعہ پر کیجریوال کو بھی گھیر ا جس میں ان پر وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کی تزئین و آرائش کے لیے 45 کروڑ روپے خرچ کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔ پرشانت بھوشن نے لکھا کہ کیجریوال نے اپنے لیے 45 کروڑ روپے کا شیشے کا محل بنایا اور لگژری گاڑیوں میں گھومنا شروع کر دیا۔ انہوں نے عآپ کی طرف سے قائم کردہ ماہر کمیٹیوں کی 33 تفصیلی پالیسی رپورٹس کو پھینک دیا، اور کہا کہ پارٹی ضرورت پڑنے پر مناسب پالیسیاں اپنائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کیجریوال نے حقیقی حکمرانی کے بجائے "پروپیگنڈے اور جھوٹے دعووں" پر انحصار کیا، جس سے پارٹی کی شبیہ خراب ہوئی۔
Published: undefined
دہلی میں 10 سال اقتدار میں رہنے کے بعد عام آدمی پارٹی کو کراری شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) 27 سال بعد اقتدار میں واپس آئی ہے۔ بی جے پی نے 70 رکنی اسمبلی میں 48 نشستیں حاصل کیں، جب کہ عآپ صرف 22 نشستوں پر سمٹ گئی۔ بی جے پی کی اس لہر میں عام آدمی پارٹی کا ٹاپ آرڈر بھی گر گیا۔ اس لیے اروند کیجریوال، منیش سسودیا، ستیندر جین، سوربھ بھردواج بھی اپنی سیٹیں نہیں بچا سکے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined