لکھنؤ: پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ اب بہت ہو چکا ملک کے مفاد میں اس طرح کی سیاست پر قدغن لگانا وقت کی اہم ضرورت ہے، جس کے ذریعے منافرت پھیلائی جا رہی ہے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ ملک میں اب ایک روایت چل پڑی ہے کہ آر ایس ایس حامی مسلمانوں کے مذہبی مقام کو متنازع بتا کر سرخیوں میں رہ کر فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو کچل کر ماحول کو کشیدہ بنانے کا کام کر رہے ہیں، جو جتنا متنازع بیان دے کر زہر اگل رہا ہے، وہ گودی میڈیا کی سرخیاں بن رہا ہے۔ حکومت ایسے زہر اگلنے والوں کی سرپرستی کر کے اپنے مفاد کو ترجیح دے رہی ہے۔
Published: undefined
ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ ملک کے حالات کسی سے پوشیدہ نہیں ہیں ہیں ،آئین کا حلف لے کر زیر اقتدار لوگ ہی جب غیر آئینی کاموں میں ملوث ہو جائیں تو یہ ملک کے لئے بڑی بری خبر ہے۔ ملک کو ترقی ،روزگار و انصاف کی راہ پر لے جانے کے برعکس اب صرف ایک ہی ایجنڈہ باقی رہ گیا ہے کہ ،مسلمانوں و ان کے مذہبی مقام کو متنازع بتلانے والوں کی سرپرستی کرکے پولرائزیشن کی سیاست کو مضبوط بنایا جائے ،اور ہندووں کو مسلمانوں کے خلاف بھڑکا کر سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ ملک میں بڑھتی مہنگائی و بے روزگاری جیسے اہم ایشوز سے عوام کی توجہ ہٹانے کے لئے ایک مرتبہ پھر فرقہ وارانہ کارڈ کھیلا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ سب کا ساتھ سب کا وکاس ،مگر یہاں تو اس کے برعکس صرف ایک ایجنڈہ باقی رہ گیا ہے کہ مسلمانوں کے خلاف زہر اگلنے والوں کی حمایت کی جا رہی ہے۔ آج جس طرح کی سیاست کی جارہی ہے، یہ ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔
Published: undefined
ایوب سرجن نے کہا کہ بی جے پی کا مقصد صرف آر ایس ایس کے ایجنڈے کو نافذ کرکے ملک کے اقلیتوں ،پسماندہ ،دلت و کمزرورں کا استحصال کرنا ہے ۔ یہ تقسیم کی سیاست ملک کے لئے بہت خطرناک ہے ،اگر حکومت نے شرپسندوں پر قدغن نہیں لگایا تو یہ ملک کے لئے بہتر نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ دنوں تک فرقہ وارانہ و تقسیم کی سیاست نہیں چل سکتی ۔ملک میں آج جو مہنگائی و بے روزگاری کے حالات ہیں ،اس سے عوام پریشان ہے ،اور ایک دن حکومت کو اس کا حساب دینا ہوگا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined