سوشل میڈیا
نئی دہلی: دہلی اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی واضح برتری کے بعد دارالحکومت میں سیاسی ہلچل تیز ہو گئی ہے۔ اس دوران جنرل ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ (جی اے ڈی) کی جانب سے ایک اہم حکم نامہ جاری کیا گیا ہے، جس میں اعلیٰ افسران کو فوری طور پر دہلی سکریٹریٹ پہنچنے اور سرکاری دستاویزات و ڈیٹا کی حفاظت کو یقینی بنانے کی ہدایت دی گئی ہے۔
Published: undefined
جی اے ڈی کے جاری کردہ حکم میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی سرکاری فائل، کمپیوٹر ہارڈ ویئر یا دیگر مواد کو اجازت کے بغیر سکریٹریٹ سے باہر نہ لے جایا جائے۔ یہ ہدایت تمام متعلقہ محکموں اور برانچوں کے افسران کو دی گئی ہے تاکہ سرکاری ریکارڈ، فائلوں اور الیکٹرانک ڈیٹا کو محفوظ رکھا جا سکے۔ اس ہدایت کا اطلاق نہ صرف سکریٹریٹ بلکہ وزارتی دفاتر اور کیمپ آفسز پر بھی ہوگا۔
Published: undefined
یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بی جے پی نے اسمبلی انتخابات میں واضح برتری حاصل کر لی ہے۔ تازہ ترین رجحانات کے مطابق بی جے پی 48 نشستوں پر آگے ہے جبکہ عام آدمی پارٹی 22 نشستوں پر سبقت لے جا رہی ہے۔ اس انتخاب میں عآپ کے کئی سینئر رہنما اپنی نشستیں گنوا چکے ہیں، جن میں پارٹی کے قومی کنوینر اور دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال اور سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا بھی شامل ہیں۔
Published: undefined
اروند کیجریوال کو نئی دہلی اسمبلی نشست پر بی جے پی کے امیدوار پرویش ورما کے ہاتھوں 3186 ووٹوں کے فرق سے شکست کا سامنا کرنا پڑا، جبکہ جنگ پورہ نشست پر بی جے پی کے تروندر سنگھ مارواہ نے منیش سسودیا کو 1844 ووٹوں سے ہرایا۔
دوسری جانب کالکاجی سے عام آدمی پارٹی کی رہنما اور دہلی کی وزیر اعلیٰ آتشی نے کامیابی حاصل کی، جہاں انہوں نے بی جے پی کے رمیش بدھوڑی کو شکست دی۔ اسی طرح کونڈلی اسمبلی سیٹ پر عآپ کے کلدیپ کمار نے جیت درج کی جبکہ کستوربا نگر سے بی جے پی کے نیرج بسویا فاتح رہے۔
Published: undefined
راجندر نگر اسمبلی سیٹ پر بھی عام آدمی پارٹی کو جھٹکا لگا، جہاں بی جے پی کے امیدوار امن بجاج نے عآپ کے درگیش پاٹھک کو شکست دی۔ مالویہ نگر سے بی جے پی کے امیدوار نے عام آدمی پارٹی کے سومناتھ بھارتی کو ہرا دیا۔
سیاسی ہلچل کے درمیان، دہلی سکریٹریٹ میں سرکاری ریکارڈ اور ڈیٹا کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے یہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ اس حکم کو متعلقہ حکام کی منظوری کے بعد نافذ کیا گیا ہے، رپورٹ کے مطابق کا مقصد کسی بھی ریکارڈ کو غائب کرنے سے بچانا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined