سوشل میڈیا
نئی دہلی: پارلیمنٹ میں جاری تعطل کے دوران اپوزیشن جماعتوں نے نائب صدر اور راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کر دی ہے۔ اپوزیشن اتحاد انڈیا بلاک نے آج 1 بج کر 37 منٹ پر راجیہ سبھا کے سیکریٹری جنرل کو یہ تحریک پیش کی۔ تحریک پر 60 اراکین کے دستخط موجود ہیں۔
Published: undefined
اطلاعات کے مطابق، یہ تحریک آئین کے آرٹیکل 67-بی کے تحت نائب صدر کو ان کے عہدے سے ہٹانے کے مطالبے پر مبنی ہے۔ نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ، جو راجیہ سبھا کے منصبی چیئرمین بھی ہیں، پر جانبداری کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ تاہم، اس تحریک پر سونیا گاندھی یا کسی بھی پارٹی کے فلور لیڈرز نے دستخط نہیں کیے ہیں۔
Published: undefined
کانگریس کے جے رام رمیش اور پرمود تیواری کے علاوہ ترنمول کانگریس کے ندیم الحق اور ساگرکا گھوش نے اس تحریک کو سیکریٹری جنرل کو پیش کیا۔ اپوزیشن نے الزام لگایا ہے کہ انہیں ایوان میں بولنے کا موقع نہیں دیا جاتا اور چیئرمین جانبداری کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
اپوزیشن رہنماؤں نے ایک دن پہلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حکومتی بنچ کے اراکین کو بولنے کی اجازت دی گئی لیکن جب اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے بولنے لگے تو انہیں روک دیا گیا۔
Published: undefined
کانگریس کے رہنما جے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ انڈیا بلاک کے پاس چیئرمین کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا۔ انہوں نے اس اقدام کو جمہوری اقدار کے لیے ایک اہم فیصلہ قرار دیا اور کہا کہ یہ تحریک راجیہ سبھا کے سیکریٹری جنرل کو پیش کر دی گئی ہے۔
Published: undefined
اپوزیشن اتحاد کا کہنا ہے کہ پارلیمانی جمہوریت کے تحفظ کے لیے یہ ایک غیر معمولی قدم ہے لیکن یہ وقت کی ضرورت بن چکا ہے۔ اپوزیشن نے چیئرمین پر ایوان کی کارروائی غیر منصفانہ انداز میں چلانے کا الزام لگایا ہے۔ حکومت کی طرف سے اس تحریک پر فوری ردعمل سامنے نہیں آیا ہے، لیکن اس پیش رفت کے بعد پارلیمنٹ میں تنازع مزید بڑھنے کا امکان ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined