قومی خبریں

آوارہ کتوں نے سات ماہ کی معصوم بچے کی لی جان

نوئیڈا کی سوسائٹی میں کتے کے کاٹنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہاں آوارہ کتوں نے سات ماہ کی معصوم بچے کو نوچ نوچ کر زخمی کر دیا، جس کی بعد میں موت ہو گئی۔

کتوں کا حملہ، علامتی تصویر آئی اے این ایس
کتوں کا حملہ، علامتی تصویر آئی اے این ایس 

اتر پردیش میں کتّے کے کاٹنے کے واقعات کم ہونے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔ زیادہ تر معاملے ہائی رائز سوسائٹیوں سے آ رہے ہیں۔ اسی سلسلے میں ایک بار پھر سیکٹر 100 کی لوٹس بلیوارڈ سوسائٹی میں آوارہ کتوں نے سات ماہ کی معصوم کو نوچ کر مار ڈالا۔ کتوں نے بچے کو اتنی بری طرح نوچا کہ اس کی آنتیں بھی باہر نکل آئیں۔ سیکٹر 39 میں واقع تھانے نے پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔

Published: undefined

نیوز پورٹل آج تک پر شائع خبر کے مطابق بچے کے والدین راجیش اور اس کی بیوی مدھیہ پردیش کے دموہ ضلع کے رہنے والے ہیں اور یہاں مزدوری کرتے ہیں۔ نوئیڈا میں کرائے کے مکان میں رہتے ہیں اور ان کے ساتھ ان کا سات ماہ کا بیٹا اروند بھی ساتھ میں رہتا تھا۔ ان دونوں میاں بیوی کو سیکٹر 100 کی لوٹس بلیوارڈ سوسائٹی میں مرمت کا کام ملا تھا۔

Published: undefined

دونوں میاں بیوی کام کے دوران سات ماہ کے بیٹے اروند کو ساتھ لے کر آتے تھے۔ پیر کے روز جوڑے نے بیٹے کو کام کرنے کی جگہ کے قریب چادر بچھا کر لیٹا دیا تھا اور وہ خود سوسائٹی میں کام کر رہے تھے۔ شام 4 بجے کچھ آوارہ کتوں نے معصوم اروند پر حملہ کر دیا۔ انہوں نے بچے کو بری طرح نوچا جس سے اس کے پیٹ سے آنتیں بھی نکل آئیں۔

Published: undefined

سوسائٹی کے کچھ لوگوں نے دیکھا تو فوراً وہاں سے کتوں کو بھگا دیا اور بچے کو فوراً اسپتال لے گئے۔ لیکن علاج کے دوران رات 12 بجے بچے کی موت ہو گئی۔ پولیس کو واقعہ کی اطلاع دی گئی۔ پولیس نے بچے کے والدین سے پوچھ گچھ کی۔ پھر لاش ان کے حوالے کر دی گئی۔ بچے کے والدین لاش کے ساتھ مدھیہ پردیش کے سنگرولی روانہ ہو گئے ہیں۔

Published: undefined

دوسری جانب سوسائٹی کے لوگوں نے بتایا کہ یہاں ایسے واقعات اکثر ہوتے رہتے ہیں۔ کتوں سے محبت کرنے والے یعنی ڈاگ لور سوسائٹی کے اندر آوارہ کتوں کو پالتے ہیں۔ اس لیے سوسائٹی میں آوارہ کتوں کی تعداد بھی بہت زیادہ ہو گئی ہے۔ اس کی کئی بار نوئیڈا اتھارٹی سے شکایت بھی کی جا چکی ہے۔ لیکن اس کے باوجود کوئی ایکشن نہیں لیا جاتا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined