قومی خبریں

نوٹ بندی کے بعد بھی جعلی نوٹوں پر نہیں کسا پایا شکنجہ، آر بی آئی کی رپورٹ میں انکشاف

آر بی آئی کے ذریعہ پیش کردہ رپورٹ سے اس بات کا پتہ چلتا ہے کہ 19-2018 کے مقابلے 20-2019 میں 10 روپے، 50 روپے، 200 روپے اور 500 روپے کے پکڑے گئے جعلی نوٹوں کی تعداد بڑھی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

ہندوستان میں نوٹ بندی کے بعد ایسے دعوے کیے جا رہے تھے کہ جعلی نوٹوں پر شکنجہ کسا جا سکے گا، لیکن ایسا کچھ دیکھنے کو نہیں مل رہا ہے۔ نومبر 2016 میں جب نوٹ بندی ہوئی تھی اس کے بعد بھی جعلی نوٹوں کے پکڑے جانے کا سلسلہ جاری ہے۔ اس بات کا انکشاف آر بی آئی کی ایک تازہ رپورٹ سے ہوتا ہے۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق سنہ 20-2019 میں تقریباً تین لاکھ ہندوستانی کرنسی کے جعلی نوٹ (ایف آئی سی این) پکڑے گئے ہیں۔ یہ اطلاع منگل کے روز ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کی 20-2019 کی رپورٹ میں دی گئی ہے۔

Published: 25 Aug 2020, 7:46 PM IST

آر بی آئی کے ذریعہ پیش کردہ رپورٹ سے اس بات کا بھی پتہ چلتا ہے کہ 19-2018 کے مقابلے 20-2019 میں 10 روپے، 50 روپے، 200 روپے اور 500 روپے کے پکڑے گئے جعلی نوٹوں کی تعداد بڑھی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک سال پہلے کے مقابلے اس سال 10 روپے کے جعلی نوٹوں میں 144.6 فیصد کا اضافہ، 50 روپے کے جعلی نوٹوں میں 28.7 فیصد کا اضافہ، 200 روپے کے جعلی نوٹوں میں 151.2 فیصد کا اضافہ، جب کہ 500 (مہاتما گاندھی، نئی سیریز) کے جعلی نوٹوں میں 37.5 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

Published: 25 Aug 2020, 7:46 PM IST

اچھی بات یہ ہے کہ اس سال 20 روپے، 100 روپے اور 2000 روپے کے پکڑے گئے جعلی نوٹوں کی تعداد گزشتہ سال کے مقابلے کم ہیں۔ آر بی آئی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پکڑے گئے 20 روپے کے جعلی نوٹوں کی تعداد میں 37.7 فیصد کی کمی، 100 روپے کے جعلی نوٹوں میں 23.7 فیصد کی کمی اور 2000 روپے کے جعلی نوٹوں میں 22.1 فیصد کی کمی آئی۔ اختتامی مالی سال میں 2000 کے 17020 جعلی نوٹ پکڑے گئے جبکہ 19-2018میں یہ تعداد 21847 نوٹ تھی۔

Published: 25 Aug 2020, 7:46 PM IST

قابل ذکر ہے کہ آر بی آئی کی پیش کردہ رپورٹ کے مطابق 20-2019 میں بینکنگ شعبے میں پکڑے گئے جعلی نوٹ میں سے 4.6 فیصد آر بی آئی نے پکڑے ہیں جبکہ 95.4 فیصد جعلی نوٹ دیگر بینکوں نے پکڑے ہیں۔ مجموعی طور پر سال میں 2,96,695 جعلی نوٹ پکڑے گئے۔

Published: 25 Aug 2020, 7:46 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 25 Aug 2020, 7:46 PM IST