قومی خبریں

’دہلی یونیورسٹی کے نئے کالج کو ساورکر کی جگہ منموہن سنگھ کا نام دیا جائے‘، این ایس یو آئی نے پی ایم مودی کو لکھا خط

خط میں ہندوستانی تعلیمی نظام کے لیے ڈاکٹر منموہن سنگھ کے قابل قدر تعاون کا تذکرہ کیا گیا ہے جس میں سنٹرل یونیورسٹی ایکٹ 2009، رائٹ ٹو ایجوکیشن ایکٹ وغیرہ شامل ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>منموہن سنگھ، تصویر&nbsp;<a href="https://x.com/kharge">@kharge</a></p></div>

منموہن سنگھ، تصویر @kharge

 

دہلی یونیورسٹی کے نئے کالج کا افتتاح پی ایم مودی کے ہاتھوں کرنے کی تیاری تقریباً پوری ہو چکی ہے۔ اس کالج کا نام وی ڈی ساورکر کے نام پر رکھا جانا ہے، لیکن این ایس یو آئی (نیشنل اسٹوڈنٹس یونین آف انڈیا) کے قومی صدر ورون چودھری نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر اس کالج کا نام سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کے نام پر رکھنے کی گزارش کی ہے۔ ورون چودھری نے ڈاکٹر منموہن سنگھ کی وراثت کو احترام دینے کے لیے تعلیمی اداروں کا نام ان کے نام پر رکھنے کا مطالبہ کیا ہے۔

Published: undefined

ورون چودھری نے پی ایم مودی کو لکھے گئے خط میں ہندوستانی تعلیمی نظام کے لیے ڈاکٹر منموہن سنگھ کے قابل قدر تعاون کا تذکرہ کیا ہے، جس میں سنٹرل یونیورسٹی ایکٹ 2009، رائٹ ٹو ایجوکیشن ایکٹ اور ملک بھر میں آئی آئی ٹی، آئی آئی ایم اور ایمس جیسے اہم اداروں کا قیام شامل ہے۔ این ایس یو آئی کی طرف سے ورون چودھری نے 3 اہم مطالبات پی ایم مودی کے سامنے رکھے ہیں۔ وہ مطالبات اس طرح ہیں:

Published: undefined

  1. دہلی یونیورسٹی کے تحت ایک عالمی سطح کے کالج کا نام ڈاکٹر منموہن سنگھ جی کے نام پر رکھا جائے۔

  2. ڈاکٹر منموہن سنگھ کے نام پر ایک سنٹرل یونیورسٹی قائم کی جائے۔

  3. ان کی جدوجہد، فضیلت اور عوامی خدمت کی کہانی کو تعلیمی نصاب میں شامل کیا جائے تاکہ آنے والی نسلیں ان سے ترغیب حاصل کر سکیں۔

Published: undefined

ورون چودھری نے خط میں لکھا ہے کہ ’’ڈاکٹر منموہن سنگھ کی دور اندیش قیادت نے ہندوستان کے نظامِ تعلیم کو انقلابی طریقے سے بدل دیا، جس سے لاکھوں طلبا کو فائدہ ہوا اور عالمی پیمانے قائم ہوئے۔ ان کے نام پر اداروں کا نام رکھنا ان کی وراثت کو احترام دینے کا سب سے مناسب طریقہ ہوگا۔‘‘ ورون چودھری نے یہ خط مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان کو بھی بھیجا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined