قومی خبریں

مودی حکومت کو ’ڈیڈ لائن‘ سے زیادہ ’ہیڈلائن‘ کی پروا: جے رام رمیش

کانگریس ترجمان جے رام رمیش نے ریاستوں کے لیے ویکسین کی تقسیم کا ایشو اٹھاتے ہوئے کہا کہ ویکسین کی تقسیم میں شفافیت ہونی چاہئے اور پورے ملک میں ویکسین کی ایک ہی قیمت ہونی چاہئے۔

تصویر قومی آواز
تصویر قومی آواز کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش

وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے 18 سال سے زائد عمر کے سبھی لوگوں کے لیے مفت ٹیکہ کا اعلان کیے جانے کے ایک دن بعد کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر جے رام رمیش نے مرکزی حکومت کو سخت الفاظ میں تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے مودی حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ اسے صرف سرخیوں میں بنے رہنے کی فکر ہے، نہ کہ طے مدت کار کے بارے میں۔

Published: undefined

منگل کے روز ایک ورچوئل پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جے رام رمیش نے مرکز کی مودی حکومت پر مذکورہ الزام عائد کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’حکومت صرف ہیڈ لائن (سرخی) کے بارے میں فکرمند ہے، نہ کہ ڈیڈ لائن (طے مدت) کے بارے میں۔ دسمبر تک ٹیکہ کاری مکمل کرنے کے لیے روزانہ 80 لاکھ ٹیکہ کاری کی ضرورت ہے، لیکن سوال یہ ہے کہ ٹیکے کہاں سے آئیں گے۔‘‘

Published: undefined

سابق مرکزی وزیر نے کہا کہ کانگریس کے ذریعہ سبھی کے لیے مفت ٹیکہ کاری کا مطالبہ زور و شور سے کیا گیا تھا، اور اپوزیشن و کانگریس لیڈروں کے ذریعہ حکومت، خصوصاً پی ایم مودی کو کئی خط لکھے گئے ہیں۔ پارٹی مفت ٹیکوں کے تعلق سے پی ایم مودی کو خط لکھ رہی ہے، یہاں تک کہ سونیا گاندھی، سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ اور راہل گاندھی نے بھی انھیں خط لکھا ہے۔

Published: undefined

کانگریس ترجمان جے رام رمیش نے ویکسین کی تقسیم کا ایشو بھی ورچوئل کانفرنس کے دوران اٹھایا۔ انھوں نے کہا کہ ویکسین کی تقسیم میں شفافیت ہونی چاہئے اور پورے ملک میں ویکسین کی ایک ہی قیمت ہونی چاہئے۔ اگر حکومت نے مفت ویکسین کا اعلان کیا ہے تو پھر یہ بھی بتانا چاہئے کہ 25 فیصد ویکسین نجی اسپتالوں کے لئے کیوں رکھی گئی ہے، اور اگر اسے رکھا جاتا ہے تو اس کی قیمت بھی طے کی جانی چاہئے۔ انہوں نے بتایاکہ برطانیہ ، امریکہ سمیت دنیا کے بہت سارے بڑے ممالک میں حکومت ٹیکے لگارہی ہے ، لہذا نجی اسپتالوں کے لئے ہندوستان میں 25 فیصد ویکسین رکھنا کیا صحیح بات ہے؟

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined