’منریگا پر حملہ کا مقابلہ کرنے کے لیے ہم سب تیار‘، کانگریس نے مختلف ریاستوں میں پریس کانفرنس کر مودی حکومت کو بنایا نشانہ

سری نگر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سلمان خورشید نے منریگا کا نام بدلنے پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا۔ انھوں نے سوال کیا کہ آخر ترمیم شدہ بل کا نام ’جی رام جی‘ رکھنے کا کیا فائدہ ہوگا؟

<div class="paragraphs"><p>گرافکس ’ایکس‘ @INCIndia</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

’’کانگریس کا منریگا کو لانے اور نافذ کرنے میں بڑا تعاون تھا۔ یہ ملک اور عوام کے مفاد سے جڑا منصوبہ تھا۔ مودی حکومت نے اس قانون کو کمزور کر کے ملک کے کروڑوں کسانوں، مزدوروں اور بے زمین دیہی طبقہ کے غریبوں کے مفادات پر حملہ کیا ہے۔ اس حملے کا مقابلہ کرنے کے لیے ہم سب تیار ہیں۔‘‘ یہ بیان کانگریس پارلیمانی پارٹی کی چیئرپرسن سونیا گاندھی نے آج صبح جاری ایک ویڈیو پیغام میں دیا تھا۔ اب کانگریس نے منریگا کے خلاف اٹھائے گئے مودی حکومت کے قدم کو پیچھے دھکیلنے کا عزم کر لیا ہے۔ کانگریس نے مختلف ریاستوں میں پریس کانفرنس کر منریگا کی جگہ لائے گئے ’جی رام جی‘ قانون کی خامیاں، اور اس کے پیچھے پوشیدہ سازشوں کو سامنے رکھا ہے۔

’منریگا پر حملہ کا مقابلہ کرنے کے لیے ہم سب تیار‘، کانگریس نے مختلف ریاستوں میں پریس کانفرنس کر مودی حکومت کو بنایا نشانہ

کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر سلمان خورشید نے سری نگر میں، کانگریس کے قومی میڈیا پینلسٹ سریندر راجپوت نے جموں میں، کانگریس ترجمان سپریا شرینیت نے پنجاب میں، کانگریس سے راجیہ سبھا رکن راجیو شکلا نے گجرات میں، کانگریس لیڈر گردیپ سپّل نے آندھرا پردیش میں، کانگریس ترجمان ڈاکٹر راگنی نایک اور کانگریس لیڈر انل یادو نے مدھیہ پردیش میں پریس کانفرنس کر منریگا کے خلاف مودی حکومت کی سازش کو سبھی کے سامنے رکھا۔ کچھ دیگر ریاستوں میں بھی کانگریس لیڈران نے پریس کانفرنس کی، جس میں منریگا کے ساتھ ساتھ نیشنل ہیرالڈ معاملہ میں عدالت سے ملی جیت پر مختصر لیکن جامع گفتگو کی گئی۔


سری نگر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سلمان خورشید نے منریگا کا نام بدلنے پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’20 سالوں بعد منریگا میں ایسی تبدیلی کی گئی ہے، جو ایک جذباتی پہلو ہے۔ مہاتما گاندھی کا نام ہٹا دیا گیا ہے۔ سوال یہ ہے کہ اس سے کیا فائدہ ہوگا؟‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’اس فیصلے سے ہمیں ٹھیس پہنچی ہے۔ کوئی ان کا نام مٹا نہیں سکتا، مہاتما گاندھی ہر ہندوستانی کے دل میں بستے ہیں۔‘‘ انھوں نے کہا کہ ’’منریگا منصوبہ سے مہاتما گاندھی کا نام اس لیے جوڑا گیا تھا کیونکہ یہ ان کی نظریات سے تعلق رکھتا تھا۔ اس کا مقصد دیہی علاقوں کے لوگوں کو ان کے گھر تک معاشی طاقت پہنچانا تھا۔ ساتھ ہی اس کا مقصد لوگوں کو مضبوط بنانا تھا۔‘‘ انھوں نے اس بات پر حیرانی ظاہر کی کہ اب یہ منصوبہ بی جے پی کے لیے محض عطیہ بن گیا ہے۔

نیشنل ہیرالڈ کیس سے متعلق اپنی بات رکھتے ہوئے سلمان خورشید نے کہا کہ ’’یہ صرف ڈرانے اور دبانے کی ایک کوشش ہے۔ جب بی جے پی کے پاس کوئی ٹھوس منصوبہ نہیں ہوتا تو وہ سی بی آئی اور دیگر مرکزی ایجنسیوں کو آگے کر کے ہمیں پریشان کرتی ہے۔‘‘ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ ای ڈی نے پی ایم ایل کے خلاف معاملہ درج کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے چارج شیٹ داخل کی تھی، لیکن بالآخر عدالت نے اسے خارج کر دیا۔ سلمان خورشید نے واضح لفظوں میں کہا کہ ’’ای ڈی اور سی بی آئی کا استعمال ہمارے خلاف کیا جا رہا ہے، لیکن ہم اپنی لڑائی جاری رکھیں گے۔‘‘


ڈاکٹر راگنی نایک نے مدھیہ پردیش کے جبل پور میں منریگا اور نیشنل ہیرالڈ معاملے پر پارٹی کا موقف انتہائی واضح لفظوں میں میڈیا کے سامنے رکھا۔ انھوں نے منریگا منصوبہ کا نام بدل کر ’جی رام جی‘ بنانے پر برہمی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’جو خود کسی کام کے نہیں ہوتے، وہی نام بدلتے ہیں۔ مودی حکومت اگر کام کر رہی ہوتی تو نام بدلنے کا کام نہیں کرتی۔‘‘ وزیر اعظم نریندر مودی پر الزامات کی بارش کرتے ہوئے ڈاکٹر راگنی نایک نے کہا کہ ’’نرمل بھارت منصوبہ تھا، جس کا نام بدل کر ’سوچھ بھارت‘ کر دیا، نیشنل اربن لائیولی ہوڈ مشن منصوبہ کو ’دین دیال‘ کا نام دے دیا گیا، جبکہ نیشنل مینوفیکچرنگ پالیسی کو ’میک اِن انڈیا‘ بنا دیا گیا۔ اسی طرح ’سواولمبن یوجنا‘ کا نام بھی بدل دیا گیا، جسے اب ’اٹل پنشن یوجنا‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔‘‘

کانگریس کی قومی ترجمان ڈاکٹر راگنی نے نیشنل ہیرالڈ معاملہ میں بھی مودی حکومت پر حملہ کیا۔ انھوں نے نیشنل ہیرالڈ کیس کو پارٹی کی شبیہ خراب کرنے کے لیے تیار کیا گیا ایشو قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’عدالت نے اسے کھوکھلا ثابت کر دیا ہے۔ مودی حکومت نے اپوزیشن کو ہدف بنانے کے لیے ای ڈی کو اپنا ہتھیار بنایا ہے۔ مودی حکومت میں ای ڈی کے ذریعہ درج کیے گئے 95 فیصد مقدمات کانگریس کے خلاف ہیں۔‘‘ انھوں نے یہ بھی واضح کیا کہ نیشنل ہیرالڈ معاملے میں اسپیشل کورٹ نے صاف کہا ہے کہ ای ڈی نے اصولوں پر ذرا بھی عمل نہیں کیا۔


کانگریس ترجمان سپریا شرینیت نے پنجاب میں مودی حکومت کو نشانے پر لیا۔ انھوں نے منریگا کے نام اور ساخت میں تبدیلی کے فیصلہ کو غریبوں، دلتوں، قبائلیوں، پسماندہ طبقات و خواتین پر منصوبہ بند حملہ قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ منریگا کو ختم کر ’جی رام جی‘ کے ذریعہ مزدوروں سے کام کی قانونی گارنٹی چھینی گئی ہے۔ میڈیا سے مخاطب ہوتے ہوئے سپریا نے کہا کہ ’’منریگا منصوبہ نے دیہی معیشت کو مضبوط کیا، دیہی غربت میں تقریباً 26 فیصد کی کمی لائی اور کووڈ وبا کے دوران یہ منصوبہ دیہی غریبوں کے لیے حیات بخش ثابت ہوا۔ منریگا ختم کیے جانے کے فیصلے سے خواتین سب سے زیادہ متاثر ہوں گی، کیونکہ منریگا کے تحت تقریباً 50 فیصد روزگار خواتین کو ملا تھا۔‘‘

سخت لہجہ اختیار کرتے ہوئے سپریا شرینیت نے کہا کہ ’’مودی حکومت نے قانون سے مہاتما گاندھی کا نام ہٹا کر بڑا گناہ کیا ہے۔ گاندھی صرف قانون کا نام نہیں، بلکہ ہندوستان کی روح ہے۔ اس (جی رام جی) ترمیم شدہ بل میں سیاست کے سبب ’رام‘ کا نام جوڑنا بھی مناسب نہیں۔ یہ ہمارے بھگوان شری رام جی کی بے عزتی ہے، اور یہ بات لوگوں کو سمجھ نہیں آ رہی ہے۔‘‘ وہ مزید کہتی ہیں کہ ’’نیا قانون بغیر کسی مشورہ کے لایا گیا ہے اور یہ قدم ریاستوں پر اضافی مالی بوجھ بڑھائے گا۔‘‘ کانگریس ترجمان نے واضح لفظوں میں کہا کہ کانگریس اس ترمیم شدہ بل کی مخالفت کرے گی اور سڑکوں پر اتر کر مظاہرہ کرے گی تاکہ مزدوروں کو مودی حکومت کی سازش سے روشناس کرایا جا سکے۔