جموں: جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ سری نگر کے مضافاتی علاقہ لاوے پورہ میں گزشتہ ہفتے ہونے والے مل ٹنٹ مخالف آپریشن سے متعلق حقائق کو مناسب وقت پر سامنے لایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر ایک 'حساس یونین ٹریٹری' ہے اور سیکورٹی فورسز کا حوصلہ پست نہ ہو اس کو ذہن میں رکھنے کی ضرورت ہے۔
Published: undefined
لیفٹیننٹ گورنر نے جمعرات کو یہاں ایک نیوز کانفرنس کے دوران لاوے پورے تصادم سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا کہ 'میں نہیں چاہتا تھا کہ آج اس طرح کے معاملوں پر بات کروں۔ لیکن ایک بات میں پوری ذمہ داری سے پہنچانا چاہتا ہوں کہ اگر کوئی کوتاہی ہوئی ہے تو ضرور کارروائی ہوگی'۔
Published: undefined
ان کا مزید کہنا تھا کہ 'جموں و کشمیر ایک حساس یونین ٹریٹری ہے۔ فورسز کا حوصلہ پست نہ ہو اس کو ذہن میں رکھنے کی ضرورت ہے۔ تمام متعلقین کے بیانات ہم تک پہنچی ہیں۔ میں خود معاملے کو دیکھ رہا ہوں۔ وقت پر آپ کو مناسب جواب دیا جائے گا'۔
Published: undefined
بتادیں کہ گزشتہ برس 30 دسمبر کو ہونے والے لاوے پورہ تصادم میں سیکورٹی فورسز نے تین ملی ٹنٹوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے جنہیں سونہ مرگ میں سپرد خاک کیا گیا۔ تاہم مہلوکین کے اہل خانہ کا دعویٰ ہے کہ مارے گئے نوجوان بے قصور تھے اور وہ ان کی لاشوں کی واپسی نیز معاملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
Published: undefined
مہلوک نوجوانوں کی شناخت اعجاز احمد گنائی، اطہر مشتاق اور زبیر احمد کے بطور ہوئی تھی۔ فوج کا کہنا ہے کہ مہلوکین ملی ٹنٹ تھے جو قومی شاہراہ پر ایک بڑی کارروائی انجام دینے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔ پولیس نے مہلوکین کے بارے میں جاری اپنے بیان میں کہا تھا کہ مہلوکین میں سے دو ملی ٹنٹوں کے اعانت کار تھے جبکہ تیسرے نے ممکنہ طور ملی ٹنٹوں کی صفوں کی شمولیت کی تھی۔
Published: undefined
جموں و کشمیر کی بیشتر علاقائی سیاسی جماعتوں بشمول نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی، اپنی پارٹی، سی پی آئی (ایم) نے اس واقعے میں تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ جہاں پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے نام ایک مکتوب روانہ کیا ہے جس میں ان سے اس واقعے میں غیر جانبدارانہ تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا گیا ہے وہیں نیشنل کانفرنس کا کہنا ہے کہ انہیں موصوف لیفٹیننٹ گورنر نے اس واقعے میں تحقیقات کرانے کی یقین دہانی کی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined