’’یہ ناانصافی پر انصاف کی فتح ہے‘‘، اناؤ عصمت دری اور اراولی تحفظ معاملہ میں ’سپریم ہدایت‘ پر این ایس یو آئی کا رد عمل
این ایس یو آئی کے قومی صدر ورون چودھری نے کہا کہ اناؤ معاملے میں متاثرہ کو انصاف کے لیے سڑک پر اترنا پڑا، جبکہ بی جے پی مضبوطی کے ساتھ قصوروار زانی کے ساتھ کھڑی رہی۔

اناؤ عصمت دری معاملہ میں قصوروار بی جے پی کے سابق رکن اسمبلی کی ضمانت پر سپریم کورٹ کے ذریعہ لگائی گئی روک اور اراولی پہاڑی سلسلہ کے تحفظ سے متعلق حالیہ احکام پر این ایس یو آئی (نیشنل اسٹوڈنٹس یونین آف انڈیا) نے اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ طلبا تنظیم نے ان دونوں معاملوں میں ’سپریم ہدایت‘ کو ناانصافی پر انصاف کی فتح قرار دیا ہے۔
این ایس یو آئی کے قومی صدر ورون چودھری کا کہنا ہے کہ اناؤ معاملہ میں متاثرہ کو انصاف کے لیے سڑک پر اترنا پڑا، جبکہ بی جے پی مضبوطی سے قصوروار زانی کے ساتھ کھڑی رہی جو فکر انگیز ہے۔ انھوں نے بتایا کہ کس طرح لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی اور کانگریس پارٹی نے ملک بھر کے عام شہریوں کے ساتھ متحد ہو کر متاثرہ کے حق میں آواز بلند کی۔ ورون چودھری نے واضح لفظوں میں کہا کہ ’’آج ناانصافی کی شکست ہوئی ہے اور انصاف کو فتحیابی ملی ہے۔‘‘
اراولی پہاڑی سلسلہ پر سپریم کورٹ کے حکم کو تاریخی قرار دیتے ہوئے ورون چودھری نے کہا کہ عدالت نے کروڑوں لوگوں کی فکر کو سمجھا اور گزشتہ حکم پر روک لگانے کا فیصلہ کیا۔ عدالت کے ذریعہ اراولی کی تعریف بدلنے سے ہونے والے ممکنہ نقصان کی جانچ سے متعلق ہدایت جاری کرنا قابل قدر ہے۔ اس معاملے میں عدالت عظمیٰ نے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دینے کا بھی فیصلہ کیا ہے، جو کانکنی کو فروغ دینے، 2 پہاڑیوں کے درمیان 500 میٹر کے فاصلہ میں کانکنی کی اجازت اور اراولی علاقہ کو گھٹانے جیسی تجاویز کے ماحولیاتی اثرات کی جانچ کرے گی۔
اس درمیان ورون چودھری نے مطالبہ کیا کہ اس کمیٹی میں مشہور ماہر ماحولیات، سائنسدانوں اور دانشور شخصیات کو شامل کیا جائے۔ اراولی کی موسمیاتی اہمیت پر زور دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’اراولی شمالی ہند کا پھیپھڑا ہے۔ ہم انھیں بی جے پی کے کاروباریوں اور کانکنی مافیا کی بھینٹ نہیں چڑھنے دیں گے۔‘‘ این ایس یو آئی تنظیم نے یہ عزم بھی دہرایا کہ وہ انصاف اور ماحولیاتی تحفظ سے جڑے ایشوز پر پوری طاقت کے ساتھ اپنی جنگ جاری رکھے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔