قومی خبریں

کرناٹک: بنگلورو حادثہ کے بعد سدارمیا حکومت نے اٹھایا سخت قدم، ریاست کے سبھی اَنڈر پاس پر رپورٹ دینے کا حکم

کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے کہا کہ ’’ہم نے ایک تکنیکی ماہر کی موت کے بعد بنگلورو میں 18 اَنڈر پاس سمیت ریاست کے سبھی اَنڈر پاسوں پر رپورٹ دینے کا حکم دیا ہے۔

ڈی کے شیو کمار، تصویر آئی اے این ایس
ڈی کے شیو کمار، تصویر آئی اے این ایس 

کرناٹک کی راجدھانی بنگلورو میں ہوئے حادثہ کے بعد ریاستی حکومت نے سبھی اَنڈر پاسوں کی بناوٹ کی جانچ کا حکم صادر کر دیا ہے۔ دراصل اتوار کو ہوئی شدید بارش کے بعد شہر میں جگہ جگہ پانی بھر گیا تھا۔ اس درمیان شہر کے ’کے آر سرکل‘ اَنڈر پاس میں بھرے پانی میں کار پھنسنے کے بعد انفوسس کی خاتون ملازم کی ڈوبنے سے موت ہو گئی۔ اس واقعہ کے بعد حکومت نے سبھی اَنڈر پاس کی موجودہ حالت پتہ کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔

Published: undefined

کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کا کہنا ہے کہ ’’ہم نے ایک تکنیکی ماہر کی موت کے بعد بنگلورو میں 18 اَنڈر پاس سمیت ریاست کے سبھی اَنڈر پاسوں پر رپورٹ دینے کا حکم دیا ہے۔ سب کچھ ایک دن میں نہیں ہوگا، لیکن یہ یقینی بنائیں گے کہ ایسا حادثہ دوبارہ نہ ہو۔ اپنے شہریوں کی زندگی کی حفاظت کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔‘‘

Published: undefined

واضح رہے کہ اتوار کے روز پیش آئے حادثہ پر ریاستی حکومت نے شدید افسوس کا اظہار کیا تھا۔ واقعہ کی جانکاری ملنے کے فوراً بعد وزیر اعلیٰ سدارمیا متاثرہ کنبہ کا حال چال لینے اسپتال پہنچے۔ انھوں نے حالات کا جائزہ لیا اور اہل خانہ کے اراکین سے ملاقات کر ہمدردی ظاہر کی۔ انھوں نے بھانوریکھا (مہلوکہ) کے گھر والوں کو 5 لاکھ روپے معاوضہ دینے اور اسپتال میں داخل لوگوں کو مفت علاج دینے کا بھی اعلان کیا۔

Published: undefined

سدارمیا نے اس واقعہ کے تعلق سے کہا کہ آندھرا پردیش کے وجئے واڑا کے رہنے والے خاندان نے کار کرایہ پر لی تھی اور بنگلورو گھومنے آئے تھے۔ شدید بارش کے سبب کے آر سرکل اَنڈر پاس میں پانی بھر گیا تھا جس کو دیکھتے ہوئے بیریکیڈنگ کر دی گئی تھی۔ حیرانی والی بات یہ ہے کہ اس کے باوجود کیب ڈرائیور نے اُدھر سے ہی گاڑی نکالی جس کے سبب یہ حادثہ ہوا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined