قومی خبریں

دہلی کی تاریخی جامع مسجد کو ملنے والے ہیں نئے شاہی امام، 25 فروری کو ہوگی تاج پوشی!

تاریخی جامع مسجد کے نئے شاہی امام کون ہوں گے، اس سے متعلق موجودہ شاہی امام سید احمد بخاری نے وضاحت کر دی ہے، اگرچہ اس عہدے کی کوئی سرکاری اہمیت نہیں ہے لیکن پھر بھی اسے اہم تصور کیا جاتا ہے۔

دہلی کی جامع مسجد کی فائل تصویر 
دہلی کی جامع مسجد کی فائل تصویر  سوشل میڈیا 

دہلی کی تاریخی جامع مسجد میں امامت کے حوالے سے ایک بڑی تبدیلی آنے والی ہے۔ 25 فروری بروز اتوار کو جامع مسجد کے موجودہ شاہی امام سید احمد بخاری اپنے بیٹے سید اسامہ شعبان بخاری کو اپنا جانشین مقرر کرنے والے ہیں۔ جامع مسجد کے شاہی امام نے خود اس کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ روایت رہی ہے کہ شاہی امام اپنی زندگی میں ہی اپنے جانشین کا اعلان کرتے ہیں۔ اس روایت کو آگے بڑھاتے ہوئے 25 فروری کو شاہی امام شعبان بخاری کے نام کا اعلان شاہی امام کے طور پر کیا جائے گا اور اس موقع پر شاہی امام کے طور پر ان کی تاج پوشی کی جائے گی۔

Published: undefined

موصولہ خبروں کے مطابق تاج پوشی کی اس رسم کے بعد شعبان بخاری شاہی امام کے عہدے کو سنبھالنے کے لیے تیار کیے جائیں گے۔ حالانکہ تاجپوشی کے بعد بھی موجودہ شاہی امام اپنی ذمہ داریاں نبھاتے رہیں گے لیکن اگر مستقبل میں ان کی صحت یا کسی اور وجہ سے انہیں اس ذمہ داری کو نبھانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو شعبان بخاری براہ راست شاہی امام کی ذمہ داری نبھائیں گے۔ دستار بندی کی رسم میں شاہی امام خود اپنے ہاتھوں سے نائب امام یعنی شعبان بخاری کے سر پر دستار باندھیں گے۔ اس طرح شعبان بخاری جامع مسجد کے چودہویں شاہی امام بن جائیں گے۔

Published: undefined

دہلی کی جامع مسجد کی طرح اس کے منصب امامت کو بھی تاریخی حیثیت حاصل ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ شہنشاہ شاہجہاں نے اس مسجد کی تعمیر کے بعد بخارا (اب ازبکستان) کے بادشاہ سے کسی عالم دین کو امامت کے غرض سے بھیجنے کے لیے کہا۔ بخارا کے بادشاہ نے سید عبدالغفور شاہ بخاری کو دہلی بھیجا، 24 مئی 1656 کو انہیں جامع مسجد کی امامت کے منصب پر فائز کیا گیا۔ اس کے بعد شاہجہاں نے انہیں شاہی امام کا خطاب دیا جو آج تک مستعمل ہے۔ اس کے بعد سے جامع مسجد کی امامت کا منصب اسی بخاری خاندان میں ہے۔ موجودہ شاہی امام کے خاندان میں یہ منصب گزشتہ 400 سالوں سے ہے اور اب یہ ان کے صاحبزادے میں منتقل ہوا چاہتا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined