
امریکہ کے بعد میکسیکو نے بھی ہندوستان سے درآمد کی جانے والی منتخب اشیا پر50 فیصد ٹیرف لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہندوستان نے میکسیکو کے اس اقدام کا جواب دیا ہے اور ایک حکومتی اہلکار نے ہفتہ کو بتایا کہ میکسیکو کے فیصلے کے بعد نئی دہلی نے اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے مناسب اقدامات کرنے سے خبردارکیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان بات چیت کے ذریعے حل تلاش کرتے ہوئے ملک کے برآمد کنندگان کے مفادات کے تحفظ کے لیے مناسب اقدامات کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
Published: undefined
’پی ٹی آئی‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق اہلکار نے کہا کہ اس معاملے میں بل پیش کئے جانے کے بعد سے ہی ہندوستان میکسیکو کے ساتھ رابطے میں تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا کامرس ڈپارٹمنٹ میکسیکو کی وزارت خزانہ کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے تاکہ عالمی تجارتی قوانین کے مطابق باہمی طور پر فائدہ مند حل تلاش کیا جا سکے۔
Published: undefined
اس معاملے پر ہندوستان کے کامرس سکریٹری راجیش اگروال اور میکسیکو کے نائب وزیر خزانہ لوئس روزینڈو کے درمیان پہلے ہی ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ ہو چکی ہے اور اس کے بعد اب فالوآپ میٹنگ متوقع ہیں۔ حکومت نے کہا ہے کہ پیشگی مذاکرات کے بغیر یکطرفہ طور پر ایم ایف این ٹیرف میں یکطرفہ اضافہ نہ تو ہمارے تعاون پر مبنی اقتصادی تعلقات کی روح کے مطابق ہے اور نہ ہی کثیر الجہت تجارتی نظام کی پیش گوئی اور شفافیت کے اصولوں کے مطابق ہے۔
Published: undefined
میکسیکو کی جانب سے یہ قومی صنعت اور مینوفیکچررس کے تحفظ کے لیے لگائے جارہے یہ ٹیرف یکم جنوری 2026 سے نافذ العمل ہوں گے۔ اہلکار نے کہا کہ ہندوستان میکسیکو کے ساتھ اپنی شراکت داری کو بہت اہمیت دیتا ہے اور دونوں ممالک میں کاروبار اور صارفین کے مفاد میں ایک مستحکم اور متوازن تجارتی ماحول کے لیے باہمی تعاون کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہے۔
Published: undefined
اس دوران میکسیکو کے روزنامہ ’ایل یونیورسل‘ کے مطابق میکسیکو نے ہندوستان سے درآمد کی جانے والی مصنوعات جیسے آٹو پارٹس، ہلکی کاریں، کپڑے، پلاسٹک، اسٹیل، گھریلو سامان، کھلونے، فرنیچر، جوتے، چمڑے کے سامان، کاغذ، کارڈ بورڈ، موٹرسائیکل، ایلومینیم، ٹریلر، شیشہ، صابن، پرفیوم اور کاسمیٹکس جیسے مصنوعات پر ٹیرف عائد کیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined