قومی خبریں

یو پی: دوا تاجر نے ’خودکشی نوٹ‘ لکھ کر پوری فیملی کے ساتھ موت کو لگایا گلے

اتر پردیش کے شاہجہاں پور ضلع میں سنسنی خیز معاملہ سامنے آیا ہے۔ ضلع میں چوک کوتوالی علاقہ میں ایک ہی فیملی کے 4 لوگوں نے پھانسی لگا کر اجتماعی خودکشی کر لی۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس 

اتر پردیش کے شاہجہاں پور میں ایک کاروباری نے اپنی بیوی اور بچوں کے ساتھ اجتماعی خودکشی کر لی۔ بتایا جاتا ہے کہ میاں بیوی نے پہلے مبینہ طور پر دونوں بچوں کا قتل کیا، اور پھر بعد میں خود پھانسی کے پھندے سے لٹک کر جان دے دی۔ 42 سالہ اکھلیش گپتا، 39 سالہ بیوی ریشو گپتا، بڑا بیٹا شیوانگ (12 سال) اور بیٹی ہرشیتا (9 سال) کی لاش پیر کے روز کاچے کاٹرا علاقے میں ان کے گھر کے کمرے میں لٹکتی ہوئی ملی۔

Published: undefined

پولس سپرنٹنڈنٹ ایس آنند نے بتایا کہ معاملہ تب سامنے آیا جب کسی نے اکھلیش گپتا کے موبائل پر کال کی اور کال ریسیو نہیں ہونے پر وہ اس کے گھر پہنچ گیا۔ کوئی جواب نہیں آیا تو اس نے پولس کو اس کی اطلاع دی۔ ایس پی نے کہا کہ اپنے سوسائڈ نوٹ میں دوا کاروبار سے منسلک اکھلیش گپتا نے معاشی بحران کو واقعہ کے لیے ذمہ دار بتایا ہے۔ ایس پی نے کہا کہ ’’ایک کمرے سے اکھلیش گپتا اور ان کی بیوی کی لاش کو برآمد کیا گیا، جب کہ ان کے بچوں کی لاشیں دوسرے کمروں سے برآمد کی گئیں۔‘‘

Published: undefined

ایس آنند کا کہنا ہے کہ معلوم پڑتا ہے پہلے شوہر- بیوی نے اپنے بچوں کا قتل کیا ہوگا، پھر خود کی جان لی ہوگی۔ سرکل افسر (سٹی) پروین کمار نے بتایا کہ مہلوک بریلی کے فرید پور علاقہ کا رہنے والا تھا اور گزشتہ 15 سال سے شہر میں کرایہ کے مکان میں رہ رہا تھا۔

Published: undefined

اکھلیش گپتا نے حال ہی میں اپنی ساری بچت ایک نئے گھر کی تعمیر میں خرچ کر دی تھی، جس کے لیے اس نے اپنے کسی جاننے والے سے قرض بھی لیا تھا۔ خودکشی نوٹ کے مطابق گپتا پر قرض ادا کرنے کا دباؤ بنایا جا رہا تھا جس سے گھر میں کشیدہ حالات پیدا ہو گئے تھے۔ پولس نے بتایا کہ اکھلیش گپتا کے والد کی شکایت پر پیسے کے لیے اسے اور اس کے اہل خانہ کو ذہنی طور پر استحصال کا شکار بنانے والے ملزم کے خلاف معاملہ درج کر لیا گیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined