آئی اے این ایس
ہماچل پردیش کے بلاسپور ضلع کے بھلّو علاقے میں پیش آئے المناک بس حادثے نے پورے ملک کو سوگوار کر دیا ہے۔ پیر کو مسلسل بارش کے دوران لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ایک مسافر بس پر پہاڑ کا بڑا حصہ گر پڑا، جس سے کم از کم 15 افراد جاں بحق ہو گئے، جن میں ایک ہی خاندان کے چار افراد بھی شامل ہیں۔ حادثے کے وقت بس میں 18 مسافر سوار تھے اور یہ مروتن سے گھُماروِی کی سمت جا رہی تھی۔
Published: undefined
حادثے کے فوراً بعد پولیس، ضلعی انتظامیہ اور مقامی افراد نے راحت و بچاؤ کا کام شروع کیا۔ اب تک 15 لاشیں ملبے سے برآمد کی جا چکی ہیں، دو بچوں کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا ہے، جبکہ ایک بچہ تاحال لاپتہ ہے۔ موقع پر موجود ایک عینی شاہد کے مطابق ’پہاڑ کا بڑا ٹکڑا اچانک بس پر آ گرا، مسافروں کے بچنے کا امکان تقریباً نہ ہونے کے برابر تھا۔‘
Published: undefined
اس دل دہلا دینے والے حادثے پر کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ ایکس (سابق ٹوئٹر) پر اپنی پوسٹ میں انہوں نے لکھا، ’’ہماچل پردیش کے بلاسپور ضلع میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث پیش آئے دردناک بس حادثے میں کئی لوگوں کی موت کی خبر انتہائی تکلیف دہ اور افسوسناک ہے۔ ریاستی حکومت جنگی پیمانے پر راحت اور بچاؤ کارروائیاں کر رہی ہے۔ وزیراعلیٰ خود ذاتی طور پر اس کی نگرانی کر رہے ہیں۔ ہم جاں بحق افراد کے اہل خانہ کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔‘‘
Published: undefined
اسی طرح کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے بھی حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لکھا، ’’بلاسپور میں مسافر بس کے لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آنے سے بڑی تعداد میں اموات اور زخمیوں کی خبر انتہائی افسوسناک ہے۔ میں دعا کرتی ہوں کہ خدا مرحومین کی روح کو سکون دے اور غمزدہ خاندانوں کو صبر عطا فرمائے۔ زخمیوں کی جلد صحت یابی کی تمنا کرتی ہوں۔ ریاست کی کانگریس حکومت متاثرین کے ساتھ ہے اور ہر ممکن مدد و راحت کے لیے جنگی سطح پر کوششیں جاری ہیں۔‘‘
وزیر اعلیٰ سکھویندر سنگھ سکھو اور نائب وزیراعلیٰ مکیش اگنی ہوتری نے بھی واقعے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے فوری راحت کاری کی ہدایت دی۔ سرکاری بیان کے مطابق وزیراعلیٰ نے تمام افسران کو ریسکیو آپریشن تیز کرنے کا حکم دیا ہے۔
Published: undefined
حادثے میں مرنے والوں میں ایک ہی خاندان کے چار افراد — انجنا، ان کے شوہر وپن کمار، دو بچے نقش (7 سال) اور آرَو (4 سال) شامل ہیں۔ ان کے ساتھ وپن کے بھائی کی اہلیہ کملیش کماری بھی جاں بحق ہوئیں۔ یہ سب اپنے ایک رشتہ دار کے یہاں تقریب میں شریک ہو کر واپس آرہے تھے جب یہ سانحہ پیش آیا۔
ضلعی انتظامیہ نے جائے وقوعہ کے اطراف امدادی کیمپ قائم کیے ہیں اور مقامی رضاکار مسلسل بچاؤ کاموں میں حصہ لے رہے ہیں۔ حادثے کی سنگینی دیکھتے ہوئے ریاستی حکومت نے متاثرہ خاندانوں کو ہر ممکن مالی و انسانی مدد دینے کا اعلان کیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined